مالیگاؤں: مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں سماجوادی پارٹی کی جانب سے ایک جلسہ عام ڈائمنڈ لانس آگرہ روڈ پر منعقد کیا گیا۔ جس میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے صدر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ ساوتری بائی پھلے کو جگہ دینے والی فاطمہ شیخ کو مالیگاوں والوں نے بھی فراموش کردیا، سرکار بھی بھول گئی۔ میں نے اسمبلی میں آواز اٹھائی تھی کہ جس طرح پونہ میں ساوتری بائی کی یادگار بنائی جارہی ہیں وہیں سرکار فاطمہ شیخ کی بھی یادگار بنائے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مالیگاؤں شہر مجاہدین آزادی کا شہر ہے۔ عورتوں کی تعلیم میں پورے ملک میں سب سے پہلے ایک مسلمان خاتون فاطمہ شیخ نے کردار ادا کیا جس کا تعلق مالیگاؤں سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر سے صرف چھ، سات اراکین اسمبلی کو چن کر دے دو، میں حکومت کو مالیگاوں میں لاکر کھڑا کرو دوں گا، اور ان سے مالیگاؤں کے مسائل حل کراؤں گا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آج ہندوستان میں فرقہ پرستی بڑھ رہی ہیں۔ مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے، حکومت صرف تماشا دیکھ رہی ہیں۔ اور مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے۔ وکاس گڑھ میں ہندو فرقہ پرستوں کی جانب سے مسجد کی توڑ پھوڑ ہوتی ہے قرآن مجید کو جلایا جاتا ہے اور ملزمین کو ضمانت بھی مل جاتی ہیں لیکن بارہ نومبر کے معاملے میں مالیگاؤں کے نوجوانوں کو ایک ایک سال جیل میں قید رکھا جاتا ہے یہ کہاں کا انصاف ہے؟