شملہ: ہماچل پردیش میں خواتین اور نابالغوں کے خلاف مجرمانہ واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ معاملہ شملہ کے چوپال کا ہے۔ چوپال میں اسکول کی 11 طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ علاقے کے ایک اسکول کی گیارہ طالبات نے ایک ادھیڑ عمر شخص پر مختلف اوقات میں انہیں بے حیائی سے چھونے کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے ٹیچر کی شکایت پر پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے جو اسکول کی جنسی ہراسانی کمیٹی کی چیئرپرسن ہے۔
شملہ پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق ملزم تاحال فرار ہے اور پولیس نے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ ملزم مقامی رہائشی ہے اور سکول کے قریب دکان چلاتا ہے۔ طالبات نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ جب وہ دکان پر کچھ اشیاء خریدنے جاتی تھیں تو ملزمان انہیں نامناسب اور فحش انداز میں چھوتے تھے۔ ملزم نے ایک یا دو نہیں بلکہ 11 سکول کی طالبات کے ساتھ فحش حرکات کرنے کی کوشش کی۔ ان میں ساتویں سے گیارہویں جماعت کی طالبات شامل ہیں۔ ان میں سے ایک طالب علم نے ہمت کی اور یہ بات سکول کی ہیڈ گرل کو بتائی۔ جس کے بعد 15 جون کو ہیڈ گرل نے یہ بات اسکول کی جنسی ہراسانی کمیٹی کی چیئرپرسن کو بتائی۔