تھانے:مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں ایک 23 سالہ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات کی بنیاد پر پاسپورٹ بنوایا اور پھر ویزا حاصل کرنے کے بعد وہ پاکستان چلی گئی۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد وارتک نگر پولس اسٹیشن میں خاتون اور دیگر دو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمہ خاتون کو گرفتار کر کے مزید کارروائی شروع کر دی ہے۔ جعلی دستاویزات کی مدد سے پاکستان جانے والی خاتون کا نام نغمہ نور مقصود علی عرف صنم خان ہے۔ جب کہ نغمہ کا دعوہ ہے کہ اس نے 2015 میں نام تبدیل کیا ہے۔ نغمہ نور عرف صنم خان کے خلاف 19 جولائی کو وارتک نگر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
نغمہ عرف صنم خان پر الزم ہے کہ پاکستان جانے کے لیے جعلی آدھار کارڈ، پین کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے ضروری دستاویزات قریبی لوک مانیہ نگر بس ڈپو کے ایجنٹ سے حاصل کر کے پاسپورٹ حاصل کیا۔ اس کے بعد نغمہ نے اسی پاسپورٹ پر پاکستان کا سفر کیا۔ پولیس کو جب اس واقعے کی اطلاع ملی تو انہوں نے فوری طور پر نغمہ عرف صنم خان کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔ وارتک نگر پولیس فرضی کارڈ بنانے والے کی تلاش کر رہی ہے۔
صنم پاکستان کیسے پہنچی؟
23 سالہ شادی شدہ خاتون نغمہ عرف صنم خان تھانے سے سیدھی پاکستان پہنچی۔ اس کے لیے اس نے جعلی کاغذات بنائے۔ خبر کے مطابق صنم خان ایک ماہ تک پاکستان میں رہنے کے بعد واپس بھارت پہنچ آگئیں جس کے بعد وہ دوبارہ پاکستان جانے کی تیاری کر رہی تھیں۔ تاہم اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔ پولیس نے صنم سے پوچھ گچھ کی تو کئی تفصیلات سامنے آئیں۔ ادھر یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پولیس ویریفکیشن کے دوران بڑی غلطی ہوئی ہے۔ اس جعلی دستاویزات سکینڈل کے بعد پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خاتون اس سے پہلے پاکستان کا دورہ کر چکی تھی۔