حیدرآباد : آندھراپردیش کے کرنول میں رکن اسمبلی کے رامبھوپال ریڈی کے حامیوں نے مبینہ طور پر ایناڈو کے مقامی دفتر پر حملہ کردیا۔ اطلاعات کے مطابق اشرار کے ہجوم نے اچانک دفتر پر پتھراؤ کردیا جس کی وجہ سے دفتر کا فرنیچر تباہ ہوگیا۔ اس موقع پر حملہ آوروں نے جئے جگن اور جئے کٹاسانی کے نعرے لگارہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے ایناڈو کی کاپیاں بھی جلائیں۔ وہ رامبھوپال ریڈی سے متعلق خبر کی اشاعت کی مخالفت کررہے تھے۔
آندھراپردیش کے کرنول میں ایناڈو کے دفتر پر حملہ کی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مذمت - رکن اسمبلی کے رامبھوپال ریڈی
Attack Eenadu Office in Kurnool کرنول میں وائی ایس آر سی پی کے حامیوں نے مبینہ طور پر تلگو روزنامہ ایناڈو کے مقامی دفتر پر حملہ کردیا جس میں دفتر کا فرنیچر تباہ ہوگیا۔
Published : Feb 20, 2024, 9:28 PM IST
ایناڈو دفتر پر حملہ کو پی سی سی صدر وائی ایس شرمیلا نے غیرانسانی قرار دیا۔ انہوں نے اس حملہ کی مذمت کی۔ انہوں نے حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حقائق کو ہضم نہ کرنا، الزام تراشی، حملے اور مار پیٹ کرنا حکمران جماعت کا رویہ ہے۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کیا کہ وائی ایس پی کے دور حکومت میں صحافیوں اور میڈیا دفاتر پر حملے معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں پر حملہ جمہوریت پر حملہ ہے۔ شرمیلا نے حملے میں ملوث شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
وہیں ٹی ڈی پی کے قومی جنرل سکریٹری نارا لوکیش نے کہا کہ سائیکو جگن کی کالکی فوج میڈیا پر حملوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایناڈو جیسے سرکردہ اخبار کے دفتر پر وائی سی پی کے حملہ جمہوریت پر حملہ کے مماثل ہے۔