بالودابازار: چھتیس گڑھ کے بالودابازار میں ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ دفتر کے باہر چند لوگوں کے احتجاج تشدد میں بدل گیا۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں افراتفری مچ گئی نے پرتشدد احتجاج کیا اور بڑے پیمانے پر آتش زنی اور توڑ پھوڑ کی۔کلکٹریٹ کے احاطے، تحصیل اور ضلع پنچایت کی پارکنگ میں رکھی 200 سے زائد گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور آگ زنی کی گئی۔
کلکٹریٹ اور ایس پی آفس کی پوری عمارت کو بھی آگ لگا دی گئی۔ اس دوران مظاہرین نے فائر بریگیڈ کی دو گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا۔ مشتعل ہجوم نے شدید پتھراؤ بھی کیا جس سے کئی لوگ زخمی ہوئے۔ پورے شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔
- بالودا بازار تشدد کی وجہ
15 مئی کی رات گرود پوری دھام کے قریب مناکونی بستی کے شیرنی غار میں نصب مذہبی نشان کو نقصان پہنچا۔ ستنامی برادری کا غصہ دیکھ کر پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کر لیا۔ اس گرفتاری سے غیر مطمئن سماج کے لوگوں نے حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد ڈپٹی سی ایم وجے شرما نے عدالتی تحقیقات کا اعلان کیا۔ لیکن مخصوص طبقہ کی ناراضگی کم نہیں ہوئی۔ ستنامی برادری کے لوگوں نے پیر کو کلکٹریٹ کا گھیراؤ کرتے ہوئے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا۔
- دسہرہ گراؤنڈ میں احتجاج کے بعد نکالی گئی ریلی
بلودابازار کے دسہرہ گراؤنڈ میں احتجاج کے بعد ایک ستنامی برادری کے لوگ ریلی کی شکل میں کلکٹریٹ کا گھیراؤ کرنے آئے۔ ریلی کو کلکٹریٹ تک پہنچنے سے روکنے کے لیے ضلع بھر میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔ریلی کو روکنے کے لیے بیریکیڈنگ کے انتظامات بھی کیے گئے تھے۔تاہم مشتعل ہجوم رکاوٹیں توڑ کر کلکٹریٹ کے احاطے میں پہنچ گئے۔ اس دوران کچھ نہتے لوگوں نے کلکٹریٹ کونسل میں کھڑی گاڑیوں کو الٹ دیا اور موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔