گوالیار (مدھیہ پردیش)۔ احمد المکی کو گوالیار کی پڑاؤ پولیس نے 21 ستمبر 2014 کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ بنگلہ دیش کے پاسپورٹ پر سم خریدنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس کے پاس سے بنگلہ دیش کا پاسپورٹ اور سعودی عرب کا ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے۔ اس کے بعد اس کو غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے پر 3 سال قید کی سزا سنائی بھی دی گئی تھی۔ اس نے یہ سزا اکتوبر 2017 میں مکمل کی۔ چونکہ اس کی شہریت واضع نہیں ہو پائی تھی اس لئے اسے حراستی مرکز میں رکھا گیا۔
درانداز احمد المکی کی درخواست:
اس کے بعد احمد المکی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ جس میں اس نے کہا ہے کہ اسے غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا تھا۔ جبکہ اسے حراستی مرکز (ڈٹینشن سینٹر) میں رکھا جانا چاہئے تھا۔ ریاستی حکومت کے وکیل نے کہا کہ 2018 میں، نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے واپس آتے ہوئے، وہ پولیس کانسٹیبل وجے شنکر کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا تھا، جسے پولیس نے کئی دن بعد حیدرآباد کے ایک ٹھکانے سے دوبارہ گرفتار کیا تھا۔ اس کیس میں اسے سزا بھی ہوئی تھی۔ احمد المکی بھی یہ سزا پوری کر چکے ہیں۔