حیدرآباد (نیوز ڈیسک):دار العلوم ندوۃ العلماء کے ناظر عام مولانا محمد مسعود جعفر حسنی آج رائے بریلی میں ایک سڑک حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔ ان کی عمر تقریباً 64 سال تھی۔ مولانا کی تدفین جمعرات کو ہوگی۔ مرحوم کے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ تین بیٹے خلیل حسنی ندوی، امین حسنی ندوی، عبد الحئی حسنی اور ایک بیٹی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مولانا موٹر سائیکل سے شہر میں کسی کام سے گئے تھے۔ واپس گھر لوٹتے وقت زیادہ سردی ہونے کی وجہ سے لکھنو - الہ آباد شاہراہ پر گاڑی روک کر وہ کانوں میں مفلر باندھنے لگے، اسی دوران پیچھے سے آرہی ایک تیز رفتار بے قابو کار نے ان کی موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی۔
ٹکر اس قدر شدید تھی کہ مولانا جائے حادثہ پر ہی انتقال کر گئے۔ اس دوران ان کے ساتھ گاڑی چلا رہے مولانا عبدالباری کے بیٹے حافظ عبد القادر ایوان فریدی بھی شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ دونوں کو اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مولانا کی موت کی تصدیق کردی۔ پولیس نے ٹکر مارنے والی کار کو قبضے میں لے لیا ہے۔ تھانہ انچارج نے کہا کہ تحریر ملنے پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔
وہ مولانا محمد رابع حسنی ندوی کے داماد اور مولانا محمد واضح رشید ندوی کے بیٹے تھے۔ مولانا سید بلال حسنی ندوی کے ناظم بننے کے بعد انہیں ناظر عام بنایا گیا تھا۔ انہوں نے طویل عرصہ تک مدرسہ عالیہ عرفانیہ میں تدریسی خدمات انجام دیں ۔ وہ عربی ادب کے استاذ تھے۔ مارچ 2023 میں سبکدوشی کے بعد وہ ندوہ میں خدمات انجام دینے لگے۔
آپ 13 ستمبر 1965 کو تکیہ رائے بریلی، اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد مولانا سید واضح رشید حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ حضرت مولانا علی میاں ندوی کے حقیقی بھانجے اور عربی زبان کے نامور ادیب اور صحافی تھے۔
مولانا جعفر مسعود حسنی نے حفظ قرآن اور ابتدائی تعلیم اپنے وطن رائے بریلی میں حاصل کی۔ اس کے بعد ندوۃ العلماء لکھنؤ میں داخلہ لیا اور علوم شرعیہ کے ساتھ عربی زبان وادب میں بھی مہارت پیدا کی، ندوہ العلماء لکھنؤ سے 1981 میں عالمیت اور 1983 میں فضیلت کی سند حاصل کی اس کے بعد 1986 میں لکھنؤ یونیورسٹی سے عربی زبان وادب میں ایم اے کیا بعد ازاں 1990 میں سعودی عرب کی مشہور دانش گاہ "جامعة الملك سعود" کے زیر اہتمام ٹیچرز ٹریننگ کا کورس مکمل کیا۔