اردو

urdu

ETV Bharat / state

ایام محرم میں لکڑی کا خوبصورت نقاش شدہ تعزیہ مقبول - Muharram 2024

ایام محرم قریب آتے ہی لکھنؤ شہر میں مختلف اقسام و انواع کی تعزیے فروخت ہونا شروع ہو جاتے ہیں روایتی تعزیے میں کاغذ کا تعزیہ شامل ہے لیکن اب لکڑی کی ضریح (تعزیہ ) کا رواج پروان چڑھ رہا ہے۔

ایام محرم میں لکڑی کا خوبصورت نقاشی شدہ تعزیہ مقبول
ایام محرم میں لکڑی کا خوبصورت نقاشی شدہ تعزیہ مقبول (etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 29, 2024, 4:45 PM IST

لکھنو:ریاست اتر پردیش کے لکھنو کے حسین آباد علاقے میں جعفر علی کا دکان لکڑی کے تعزیے کا مرکز ہے اور تقریبا 50 برس سے جعفر علی اپنے ابائی پیشہ سے وابستہ ہیں اور ایام محرم میں لکڑی کی تعزیے بناتے ہیں۔

ایام محرم میں لکڑی کا خوبصورت نقاشی شدہ تعزیہ مقبول (etv bharat)

ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے جعفر نے بتایا کہ ہم مختلف انواع و اقسام کے تعزیے بناتے ہیں۔اس میں مختلف لکڑیاں بھی استعمال ہوتی ہیں لکڑیوں میں شیشم، ساگون، ایچ ڈی ایم ار بورڈ، پلائی ووڈ و دیگر اقسام کی لکڑیاں شامل ہوتی ہیں جن پر نقاشی کیا جاتا ہے اور اس کے بعد خوبصورت تعزیہ کی شکل دی جاتی ہے۔

لکڑی تعزیے کو کربلا میں دفن نہیں کیا جاتا بلکہ امام باڑوں میں اسے رکھنے کے لیے خریدتے ہیں انہوں نے بتایا کہ لکڑی کی تعزیہ اس لیے اب عوام میں پسند کی جا رہی ہے کیونکہ اس میں خوبصورت نقاشی ہوتی ہے۔برسوں تک اس کو گھر میں رکھ کر کے عقیدت مندان اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

جعفر بتاتے ہیں کہ اس کے خاص کاریگر ہوتے ہیں اسے عام کاریگر نہیں بنا سکتے ہیں اور تعزیے بنانے میں ہم پورے ادب و احترام کا بھی خیال رکھتے ہیں ناپاک شخص تعزیے کو نہیں بناتا ہے باوضو ہو کر کے تعزیے کو بناتے ہیں۔ تعزیہ بناتے وقت ہمیں پان مسالہ گٹکھا کسی بھی قسم کی نشیلی اشیاء کا استعمال نہیں کرتے ہیں۔ تعزیہ کے علاوہ امام اصغر کے جھولے امام باڑے ، لکڑی کی ضریح اور دیگر ساز و سامان بھی بنائے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:انجمن گلدستہ ماتم کے بارہ ممبران ایوارڈ سے سرفراز کیے گئے

انہوں نے بتایا کہ لکڑی کی تعزیہ کی قیمت ایک ہزار سے شروع ہو کر تقریبا دو لاکھ تک ہے خریدار جس اعتبار سے ارڈر کرتا ہے اسی اعتبار سے تعزیہ ڈیزائن کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ بازاروں میں فروخت ہونے والی کاغذ کی تعزیہ کو کربلا میں دفن کر دیا جاتا ہے لیکن لکڑی کی تعزیہ کو سال بھر پورے عقیدت و احترام کے ساتھ رکھا جاتا ہے کئی لوگ برسوں تک اسے اپنے گھروں میں سجائے رہتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details