نئی دہلی: یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہوجن سماج وادی پارٹی کے معطل رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو جان سے مارنے کی دھمکی والا فون آیا۔ دراصل کنور دانش علی کو یہ کال جند، ہریانہ سے موصول ہوئی۔ اس معاملے میں پولیس کو شکایت ملنے کے بعد 24 گھنٹے اندر تلک مارگ تھانے کی پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور موبائل نمبر کی بنیاد پر تکنیکی نگرانی کی مدد سے جانچ کی جا رہی ہے۔ ہوا یوں کہ منگل کی رات تقریباً 8.30 بجے کنور دانش علی کے آفس نمبر پر کال آئی۔ اب یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ کال کس نے کی۔
کنور دانش علی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر پوسٹ کیا کہ 'تم مجھے کتنا ڈراو گے؟ کسی نے میرے دفتر میں فون کر کے ڈرانے کی کوشش کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ یہ کیسی مایوسی ہے، ہندوستانی جمہوریت پر یقین رکھنے والا کوئی شخص ایسا نہیں کر سکتا۔ ایسے سماج دشمن عناصر صرف یہ چاہتے ہیں کہ میں سچ بولنا چھوڑ دوں۔ ایسا ہونا مشکل ہے۔'
پولیس سے ملی اطلاع کے مطابق ایم پی کے دفتر میں فون کرنے والے نے پوچھا تھا کہ کیا یہ دانش علی کا دفتر ہے؟ جب اس کے پی اے نے ہاں کہا تو فون کرنے والے نے گالیاں دینی شروع کر دیں جس کی ریکارڈنگ ایم پی کے پی اے نے کی۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ رکن اسمبلی دانش علی کے ذاتی موبائل نمبر پر پہلے بھی اسی نمبر سے کال کی گئی تھی لیکن مصروفیت کی وجہ سے انہوں نے وہ کال نہیں اٹھائی تھی۔