اردو

urdu

ETV Bharat / state

ایم پی کنور دانش علی کو فون پر جان سے مارنے کی دھمکی، ایف آئی آر درج

پولیس نے بہوجن سماج وادی پارٹی کے معطل رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو دھمکی دینے کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ انہوں نے ایکس پر اس حوالے سے ایک پوسٹ بھی شیئر کی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2024, 12:38 PM IST

نئی دہلی: یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہوجن سماج وادی پارٹی کے معطل رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو جان سے مارنے کی دھمکی والا فون آیا۔ دراصل کنور دانش علی کو یہ کال جند، ہریانہ سے موصول ہوئی۔ اس معاملے میں پولیس کو شکایت ملنے کے بعد 24 گھنٹے اندر تلک مارگ تھانے کی پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے اور موبائل نمبر کی بنیاد پر تکنیکی نگرانی کی مدد سے جانچ کی جا رہی ہے۔ ہوا یوں کہ منگل کی رات تقریباً 8.30 بجے کنور دانش علی کے آفس نمبر پر کال آئی۔ اب یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ یہ کال کس نے کی۔

کنور دانش علی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر پوسٹ کیا کہ 'تم مجھے کتنا ڈراو گے؟ کسی نے میرے دفتر میں فون کر کے ڈرانے کی کوشش کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ یہ کیسی مایوسی ہے، ہندوستانی جمہوریت پر یقین رکھنے والا کوئی شخص ایسا نہیں کر سکتا۔ ایسے سماج دشمن عناصر صرف یہ چاہتے ہیں کہ میں سچ بولنا چھوڑ دوں۔ ایسا ہونا مشکل ہے۔'

پولیس سے ملی اطلاع کے مطابق ایم پی کے دفتر میں فون کرنے والے نے پوچھا تھا کہ کیا یہ دانش علی کا دفتر ہے؟ جب اس کے پی اے نے ہاں کہا تو فون کرنے والے نے گالیاں دینی شروع کر دیں جس کی ریکارڈنگ ایم پی کے پی اے نے کی۔ بعد ازاں معلوم ہوا کہ رکن اسمبلی دانش علی کے ذاتی موبائل نمبر پر پہلے بھی اسی نمبر سے کال کی گئی تھی لیکن مصروفیت کی وجہ سے انہوں نے وہ کال نہیں اٹھائی تھی۔

مزید پڑھیں: بی ایس پی سے معطل دانش علی راہل گاندھی کے نیائے یاترا میں شامل

رکن پارلیمنٹ دانش علی سے مایاوتی کی ناراضگی کی یہ تھی اصل وجہ

قابل ذکر ہے کہ دانش علی کو حال ہی میں پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں بہوجن سماج وادی پارٹی سے معطل کر دیا گیا تھا۔ امروہہ، اتر پردیش کے ایم پی کا دفتر نئی دہلی میں موجود ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میں ایسی دھمکیوں سے نہیں ڈروں گا، میں جانتا ہوں کہ مجھے خاموش کرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، عوام کی جانب سے مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی ہے، میں اسے پوری طاقت سے نبھاتا رہوں گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details