اردو

urdu

ETV Bharat / state

مودی کا کرناٹک میں کانگریس پر حملہ، بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل - Modi attacks Congress

Modi attacks Congress in Karnataka وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی مہاراج اور رانی چنمما جیسی تاریخی شخصیات کے تعاون کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر کانگریس پر تنقید کی۔

مودی کا کرناٹک میں کانگریس پر حملہ، بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل
مودی کا کرناٹک میں کانگریس پر حملہ، بی جے پی کو ووٹ دینے کی اپیل

By UNI (United News of India)

Published : Apr 28, 2024, 10:40 PM IST

بنگلورو: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کرناٹک میں مختلف عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کیا اور7 مئی کو لوک سبھا انتخابات میں عوام سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ بیلگاوی، سرسی، داونگیرے اور بیلاری میں اپنی تقریروں سے، مسٹر مودی نے نہ صرف بی جے پی کے حامیوں کو متاثر کیا بلکہ آنے والے انتخابات سے قبل پارٹی کے اہم بات چیت کے نکات اور حکمت عملیوں کا خاکہ بھی پیش کیا۔


انہوں نے امن و امان سے لے کر قومی سلامتی تک کے کئی مسائل پر کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بیلگاوی، چکوڈی اور ہبلی کے مخصوص واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پر کرناٹک میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔ وزیر اعظم نے چھترپتی شیواجی مہاراج اور رانی چنمما جیسی تاریخی شخصیات کے تعاون کو مبینہ طور پر نظر انداز کرنے پر کانگریس پر تنقید کی۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے ہندوستان کے ثقافتی ورثے کو نظر انداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر راہل گاندھی کو "کانگریس کا راج کمار" قرار دیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یہاں کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس پارٹی کو اندرونی لڑائی کا سامنا ہے۔ مودی نے کانگریس کے مختلف دھڑوں کے درمیان اندرونی جھگڑے کے بارے میں لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جھگڑا جلد ہی عام ہو جائے گا اور ہر گروپ ممکنہ انتخابی شکست کے لئے دوسرے کو قصوروار ٹھہرائے گا۔ انہوں نے کہا، "وہ دن دور نہیں جب کانگریس پارٹی کے مختلف دھڑوں کے درمیان چل رہی اندرونی لڑائی سڑکوں پر آجائے گی۔ تمام دھڑے ایک دوسرے پر شکست کا الزام لگاتے نظر آئیں گے۔" انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کو دہلی میں کوئی خاص فائدہ حاصل کرنے کا امکان نہیں ہے۔ داونگیرے میں بڑے عوامی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اشارہ کیا کہ کرناٹک کے رائے دہندگان کانگریس کو اس کی سمجھی جانے والی کوتاہیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں گے۔


انہوں نے کہا، "اس بار ان کے(کانگریس پارٹی کی) دہلی میں کھاتہ کھولنے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔ داونگیرے میں یہ زبردست عوامی حمایت ظاہر کرتی ہے کہ کرناٹک کے لوگ کانگریس کو اس کے گناہوں کی سزا دیں گے۔" مودی نے کہا، "میں نے سنا ہے کہ انڈیا گروپ ایک نیا فارمولہ لے کر آیا ہے۔ پانچ سال میں تمام اتحادیوں سے ایک ایک لیڈر کو ایک ایک سال کے لیے وزیر اعظم بنایا جائے گا۔ یعنی ایک سال میں ایک وزیر اعظم، دوسرے سال میں دوسرا وزیراعظم، تیسرے سال میں تیسرا وزیراعظم بنے گا، ایسے میں کیا ملک کو فائدہ ہوگا، آپ کو یا آپ کے بچوں کو کیا فائدہ ہوگا؟
اس دوران، انہوں نے کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے نقطہ نظر اور ریاست میں کانگریس انتظامیہ کے نقطہ نظر کا موازنہ کیا۔


وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کرناٹک کے بیلاری میں کانگریس اور ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر سخت تنقیدہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ایف آئی اپوزیشن کے لیے لائف لائن بن گئی ہے۔ مودی نے کہا، "پی ایف آئی کے ارادوں اور مقاصد کے بارے میں کون نہیں جانتا؟ سب جانتے ہیں۔ ہم نے پی ایف آئی پر پابندی لگا دی تھی، لیکن دوسری طرف دیکھیں، وہی پی ایف آئی کانگریس کے لیے 'لائف لائن' بن گئی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کانگریس صرف سیاسی فائدے کے لیے پی ایف آئی کے تئیں ہمدردی ہے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details