علی گڑھ:ضلع علی گڑھ میں عید الاضحی کے دوسرے دن یعنی گزشتہ دیر رات ایک دردناک حادسہ پیش آیا جس میں ایک تقریبا 35 سالہ اورنگزیب نامی نوجوان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا جس کے بعد علاقے میں افراتفری مچ گئی۔ تھانہ کوتوالی علاقے مسلم اکثریتی علاقے گھاس کی منڈی کے رہائشی تقریبا 35 سالہ اورنگزیب کو گزشتہ دیر رات مامو بھانجا علاقے سے گزر رہا تھا جس وقت ہجوم نے اورنگزیب کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا جس کے بعد اس کو ضلع اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا تھا۔
ہجومی تشدد کے شکار شخص کے رشتہ داروں کو پچاس لاکھ اور ایک سرکاری نوکری کا مطالبہ (etv bharat) اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر متوفی نوجوان کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا جب کہ پولیس نے چھہ نوجوانوں کو حراست میں لے کر واقعے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ واقعہ کے بعد سماج وادی پارٹی کے لیڈروں سمیت مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی ایک بڑی بھیڑ ضلع اسپتال میں جمع ہوئی اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اس واقعہ میں دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور سی سی ٹی وی کی بنیاد پر ان کی تلاش جاری ہے جن کی گرفتار کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔سماجوادی پارٹی, کانگریس, اے آئی ایم آئی ایم ,بی ایس پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اس درد ناک واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور پچاس لاکھ روپے اور اورنگزیب کے خاندان والے کو ایک سرکاری نوکری کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:علی گڑھ میں مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ، شرپسندوں نے چوری کے شبہے میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا
لیڈران نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کرنے والوں کے گھر پر بلڈوزر چلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ روز سے علیگڑھ کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اگر کار ایک نوجوان کی ماب لنچنگ کردی گئی۔ متوفی ایک غریب گھر سے تعلق رکھتا تھا جو خود مزدوری کرتا تھا حالانکہ کہ اس پر چوری کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے جا رہے ہیں جس کو خاندان والوں, سیاسی لیڈران اور محلوں والوں نے چھوٹا الزام بتایا۔