نئی دہلی:قومی دارالحکومت دہلی کے حوض قاضی بازار میں لب سڑک ایک 200 سالہ تاریخی مسجد مبارک بیگم موجود ہے۔ اس مسجد کی تاریخی حیثیت کا ذکر معروف کتاب 'واقعات دارالحکومت دہلی' میں تفصیل کے ساتھ درج ہے۔ لیکن تاریخی مسجد ہونے کے باوجود بھی گذشتہ چار برسوں سے یہ مسجد مرمت کی منتظر ہے۔ دراصل 19 جولائی 2020 کی صبح تقریباً سات بجے مسلسل بارش کے سبب مسجد کا مرکزی گنبد منہدم ہو گیا تھا۔ اس واقعے کو تقریباً چار برس مکمل ہونے کو ہیں لیکن دہلی وقف بورڈ اور آثار قدیمہ کی جانب سے اسے دوبارہ سے تعمیر نہیں کرایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مسجد مبارک بیگم چار برس بعد بھی مرمت کی منتظر - Masjid Mubarak Begum awaitingRepair - MASJID MUBARAK BEGUM AWAITINGREPAIR
Mubarak Begum Masjid in Delhi not Repaired: مسجد مبارک بیگم کی تعمیر سال 1822 اور 23 میں کی گئی تھی تب انگریزی حکومت کا راج ہوا کرتا تھا لیکن تھوڑی بہت جان مغلیہ سلطنت میں بھی باقی تھی۔ اس دور میں اس مسجد کو ایک خاتون نے تعمیر کرایا تھا جن کا نام مبارک بیگم تھا۔ کہا جاتا ہے کہ مبارک بیگم ایک طوائف تھیں جو ایک انگریز ڈیوڈ آکٹرلونی (David ochterlony) کی داشتہ تھیں۔

Published : Apr 5, 2024, 4:34 PM IST
سنہری باغ والی مسجد معاملے میں وقف بورڈ جلد قانونی کارروائی کرے گا
تازہ ترین صورت حال کی واقفیت کے لیے دہلی وقت بورڈ کے سیکشن آفیسر عبدالرحمٰن سے فون پر رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے دامن جھاڑتے ہوئے ناواقفیت کا اظہار کیا اور مساجد سیکشن سے جانکاری فراہم کرنے کے لیے ایک دو روز کا وقت مانگا ہے۔ جب کہ ایک سیکشن آفیسر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ وقف بورڈ کے اہم مسائل سے واقف ہوں۔ مسجد کا گنبد تعمیر نہیں کرائے جانے کے پیچھے کیا سازشیں پوشیدہ ہیں۔ فی الحال کوئی بات سامنے نہیں آ سکی۔ تاہم ذرائع کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ مسجد میں تعمیر کا کام کیا جانا تھا لیکن سال 2020 کے آخر میں ایک حادثہ میں انجینئر کے چوٹ لگنے کے بعد سے مسجد کی مرمت کا کام روک دیا گیا تھا۔ تب سے آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ بلکہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آثار قدیمہ نے مسجد میں نماز ادا کرنے سے بھی منع کر دیا ہے اور مسجد مبارک بیگم کو ڈینجر زون میں شامل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مسجد مبارک بیگم کی تعمیر سال 1822 اور 23 میں کی گئی تھی تب انگریزی حکومت کا راج ہوا کرتا تھا لیکن تھوڑی بہت جان مغلیہ سلطنت میں بھی باقی تھی۔ اس دور میں اس مسجد کو مبارک بیگم نام کی ایک خاتون نے تعمیر کرایا تھا۔ ان کے تعلق سے مشہور ہے کہ وہ ایک طوائف تھیں۔