علیگڑھ : اترپردیش کے علیگڑھ میں عید الاضحی کے دوسرے دن یعنی گزشتہ دیر رات ایک دردناک حادسہ پیش آیا جس میں تھانہ کوتوالی علاقے گھاس کی منڈی کے رہائشی تقریبا 35 سالہ اورنگزیب کو 18 جون کو دیر رات میں ہجوم نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوئی تھی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے 11 نامزد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا تھا اور چھہ افراد کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔
علیگڑھ ہجومی تشدد معاملہ: اورنگزیب کے قاتلوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ - Man lynched by mob in Aligarh
اورنگزیب کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر 18 جون کی دیر رات ہلاک کرنے والوں کے خلاف درج مقدمات کی دفعوں کو دباؤ میں تبدیل نہیں کیا جائے اور ایک کروڑ روپئے کے معاوضہ کے مطالبے کے ساتھ سیاسی لیڈران کا وفد اورنگزیب کے اہلِ خانہ کے ساتھ علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کی۔مرحوم کے خاندان والوں کو سیکورٹی مہیا کروانے کا بھی مطالبہ کیا۔
Published : Jun 21, 2024, 10:14 PM IST
ملزموں کی گرفتاری کے بعد ان کی حمایت اور رہائی کے لئے کچھ ہندووادی تنظیمیں اور بی جے پی لیڈران نے ریلوے روڈ پر دھرنا دیا تھا۔ جس سے علیگڑھ کے حساس علاقوں میں ماحول خراب ہونے کے حالات پیدا ہو گئے تھے جس پر علیگڑھ انتظامیہ نے کسی صورت قابو پایا تھا۔ اسی ضمن میں آج سیاسی جماعتوں کے ایک وفد اورنگزیب کے خاندان کے ساتھ علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ اورنگزیب کے ملزمان کے خلاف درج مقدمات کی دفعوں کو کسی بھی طرح کے دباؤ میں تبدیل نہیں کیا جائے جس کی کوشش 18 جون سے مستقل کی جا رہی ہے جس میں علیگڑھ شہر رکن اسمبلی مکتا راجا بھی دھرنے میں شامل تھی۔
سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے سیاسی لیڈران نے صحافیوں کو بتایا کہ علیگڑھ انتظامیہ پر ملزموں کے خلاف درج مقدمات کو تبدیل کرنے اور مزید گرفتاریوں کو روکنے کے لئے دباؤ بنایا جا رہا ہے جس کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا, ملک آئیں سے چلتا ہے ناکہ دباؤ سے۔ انہوں نے مزید بتایا مرحوم اورنگزیب پر چھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کرکے مقدمے کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مرحوم مزدور تھا اور غریب گھر سے تعلق رکھتا تھا اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کے خاندان والوں کو ایک کروڑ روپئے کا معاوضہ دیا جائے۔
انہوں نے بتایا ہجوم نے ایک بے گناہ نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا اور اب دباؤ بناکر گرفتار ملزموں کو رہا اور مذید ملزموں کی گرفتاری کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور متنازعہ بیان بازی دے کر علیگڑھ کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اس لئے ایسے تمام افراد کے خلاف این ایس سے لگایا جائے۔ سیاسی لیڈران کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرحوم کے خاندان والوں کو علیگڑھ انتظامیہ سیکورٹی بھی مہیا کروائی جائے ان کی جان کو خطرہ ہے کہیں ان پر دباؤ بنانے کے لئے حملہ نہیں کروا دیا جائے۔