مالیگاؤں:ریاست مہاراشٹر کے دھولیہ لوک سبھا چناؤ کو لیکر مالیگاؤں شہر میں کافی جوش و خروش سیاسی جماعتوں میں نظر آریا ہے۔ سابق رکن اسمبلی و این سی پی ضلع مالیگاؤں کے صدر آصف شیخ نے نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ دھولیہ لوک سبھا حلقہ میں ہم نے سروے کیا، ووٹوں کی تفصیلات طلب کی، کہاں کتنی اور کس سماج کی ووٹ ہے اور ان ووٹوں سے مسلمان نمائندہ کیسے منتخب ہوسکتا؟ اس ضمن میں تفصیل سے بات کرتے ہوئے آصف شیخ نے کہا کہ 2024 کا پارلیمنٹ چناؤ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ہمیں خدشہ ہے کہ 2029 کے پارلیمنٹ چناؤ سے قبل میں دھولیہ اور مالیگاؤں کو تقسیم کر مسلم ووٹوں کی اہمیت ختم کردی جائے گی۔
آصف شیخ نے کہا کہ دھولیہ حلقہ میں 20 لاکھ ووٹوں میں سےساڑھے پانچ لاکھ ووٹ مسلم سماج کی ہیں اسی طرح مراٹھا سماج کی ساڑھے سات لاکھ جبکہ او بی سی سماج کی 2.5 لاکھ ووٹ اور ادیواسی سماج 2.5، دلت بھائیوں کی 1.5 لاکھ اور دیگر برادری کی ووٹ ہے اس میں مسلمان سماج کی دوسرے نمبر پر فیصلہ کن ووٹ اس حلقہ میں موجود ہیں ۔اگر مالیگاؤں شہر کے ذمہ داران، تمام دینی و سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران حکمت عملی سے چناؤ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو میں یقین سے کہتا ہوں کہ یہ آخری اور گولڈن چانس تھا کہ مسلم نمائندہ ہم اس حلقے سے چناؤ کر دے سکتے ہیں ۔