اردو

urdu

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 1, 2024, 10:42 AM IST

ETV Bharat / state

لالو یادو نے اپنے خاندان کے ساتھ پٹنہ میں ووٹ ڈالا، اہلیہ رابڑی اور بیٹی روہنی بھی موجود - Lok Sabha election 2024

بہار کے سابق وزیر اعلی اور آر جے ڈی صدر لالو یادو نے اپنے خاندان کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ لالو کے ساتھ ان کی اہلیہ رابڑی دیوی اور بیٹی روہنی اچاریہ بھی ووٹ ڈالنے پٹنہ کے ویٹرنری کالج پہنچیں۔ لالو کی بڑی بیٹی میسا بھارتی پٹنہ کی پاٹلی پترا لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔

لالو یادو نے اپنے خاندان کے ساتھ پٹنہ میں ووٹ ڈالا
لالو یادو نے اپنے خاندان کے ساتھ پٹنہ میں ووٹ ڈالا (Etv Bharat)

لالو کی بیٹی روہنی اچاریہ نے بھی ووٹ ڈالا (ETV Bharat)

پٹنہ: بہار میں ساتویں مرحلے کے تحت 8 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ جس میں پٹنہ صاحب اور پاٹلی پتر کی نشستیں بھی شامل ہیں۔ آر جے ڈی سربراہ لالو یادو نے آج صبح اپنے اہل خانہ کے ساتھ ووٹ ڈالا۔ لالو یادو کے ساتھ ان کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹی روہنی آچاریہ نے بھی پٹنہ کے ویٹرنری کالج کے بوتھ پر ووٹ ڈالا۔ اس دوران لالو یادو کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ہر کوئی لالو سے ملنے بوتھ کے باہر پہنچ رہا تھا۔

  • این ڈی اے اور انڈیا دو سیٹوں پر آمنے سامنے

پٹنہ کی دو لوک سبھا سیٹوں پٹنہ صاحب اور پاٹلی پتر پر این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ پاٹلی پتر لوک سبھا سیٹ پر این ڈی اے کے رام کرپال یادو اور لالو پرساد کی بیٹی و آر جے ڈی کی امیدوار میسا بھارتی (انڈیا اتحاد) کے درمیان مقابلہ ہے۔ پٹنہ صاحب لوک سبھا سیٹ پر این ڈی اے کے روی شنکر پرساد (بی جے پی) اور عظیم اتحاد کے کانگریس امیدوار انشول اویجیت کے درمیان مقابلہ ہے۔

  • لالو یادو کی بیٹی پاٹلی پترا میں میدان میں ہے

رام کرپال یادو اور روی شنکر پرساد نے 2019 میں یہ دونوں سیٹیں جیتی تھیں۔ اس بار بھی دونوں میدان میں ہیں۔ پٹنہ صاحب کو این ڈی اے کے لیے ایک محفوظ سیٹ سمجھا جاتا ہے لیکن پاٹلی پتر ایک ہاٹ سیٹ بن گیا ہے کیونکہ لالو پرساد کی بیٹی میسا بھارتی یہاں سے این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہیں۔

  • نتیجہ 4 جون کو آئے گا

رام کرپال یادو، پاٹلی پتر لوک سبھا سیٹ سے تیسری بار ایم پی بننے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ گزشتہ انتخابات 2014 اور 2019 میں انہوں نے میسا بھارتی کو شکست دی اور ایم پی بنے۔ میسا بھارتی بھی دو بار شکست کا سامنا کرنے کے باوجود تیسری بار میدان میں ہیں۔ میسا بھارتی کا دعویٰ ہے کہ اس بار ان کی جیت یقینی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تیسری بار کون کامیاب ہوتا ہے۔ اس کا فیصلہ 4 جون کو ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details