باندہ، لکھنؤ:سابق رکن اسمبلی مختار انصاری نے جمعرات کی رات باندہ کے میڈیکل کالج میں آخری سانس لی۔ جس کے بعد اتر پردیش میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ان کے انتقال پر کئی سیاسی رہنماؤں نے سنگین سوال اٹھائے ہیں اور اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں عدالت میں دی گئی ان کی درخواست جس میں زہر دینے کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ انہوں نے درخواست میں کہا ہے کہ ' درخواست گزار کو سیاسی نفرت کی وجہ سے جان بوجھ کر فوجداری مقدمات میں پھنسایا گیا ہے اور وہ 2005 سے عدالتی تحویل میں جیل میں قید ہیں۔ درخواست گزار بھی مذکورہ فوجداری کیس میں عدالتی تحویل میں ہے اور اس وقت ڈسٹرکٹ جیل باندہ میں قید ہیں' 'فوجداری کیس میں درخواست گزار نے 20.03.2024 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ معزز عدالت کے روبرو بیان دیا کہ 19.03.2024 کی رات کو جیل انتظامیہ کے ذریعہ درخواست گزار کو کھانے میں زہر ملا کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس سے قبل بھی باندہ جیل میں ہی دو بار درخواست گزار کو قتل کرنے کی سازش رچی گئی تھی'۔
جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away
Mukhtar Ansari Letter Viral on Social Media: سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا جمعرات کو میڈیکل کالج باندہ میں انتقال ہوگیا۔ مختار انصاری کی موت کے بعد پوری ریاست میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ پوری ریاست میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ جب کہ اس ضمن میں پولیس اور انتظامیہ چوکس ہے۔ دریں اثناء مختار کے اہل خانہ غازی پور سے باندہ روانہ ہو گئے ہیں۔ لیکن اس درمیان مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔
Published : Mar 29, 2024, 7:19 AM IST
|Updated : Mar 29, 2024, 12:31 PM IST
انہوں نے درخوست میں یہ بھی الزام عائد کیا کہ ' درخواست گزار کو بین الاقوامی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ درخواست گزار کے قتل کی سازش کی جارہی ہے۔ منوج سنہا، مافیا ڈان اور بی جے پی کی حمایت یافتہ ایم ایل سی برجیش سنگھ، بی جے پی ایم ایل اے سوشیل سنگھ، سابق آئی جی ایس ٹی ایف شری امیتابھ یش اور پرنسپل سکریٹری ہوم اتر پردیش کے ذریعہ سازش رچوائی گئی ہے اور حکومت کی طرف سے مذکورہ افسران کو قانونی کارروائی سے بچانے کے لیے درخواست گزار کے قتل کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے'۔ درخوست میں یہ بھی الزام عائد کیا کہ 'اس سے قبل حکومت کی ایک سازش کے تحت ملزم پریم پرکاش سنگھ عرف منا بجرنگی کو جیل کے اندر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
بی جے پی حکومت میں جیل کے اندر ایک سازش کے تحت کئی لوگوں کو قتل کیا گیا ہے'۔ 'مذکورہ افراد اور جیل انتظامیہ کی جانب سے درخواست گزار کی جان کو بچانے کے لیے بنائے جانے والے سازشی منصوبوں کے پیش نظر مذکورہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ کارروائی انصاف اور درخواست گزار کی جان کی حفاظت کے حق میں ضروری ہے'۔ 'لہٰذا جناب سے گزارش ہے کہ مذکورہ افراد اور جیل انتظامیہ کی جانب سے درخواست گزار کی جان کو بچانے کے لیے جو سازشی منصوبے بنائے جا رہے ہیں، اس کے پیش نظر قانونی کارروائی کی جائے اور درخواست گزار کی جان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ براہ کرم جیل انتظامیہ، ڈسٹرکٹ جیل باندہ کو سکیورٹی کے لیے ضروری احکامات و ہدایات دیں'۔