بیدر:ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے چیئرمین ریٹائرڈ چیف جسٹس ایل نارائن سوامی نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہونے کو یقینی بنانا تمام سرکاری افسران کی ذمہ داری ہے۔ وہ بیدر کے حبسی کوٹ گیسٹ ہاؤس ہال میں ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے اجلاس میں عہدیداروں سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ لوگوں کو اپنی شکایات لینے بنگلور آنا مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے ہمارا کمیشن ہر ضلع کا دورہ کرتا ہے اور لوگوں کے مسائل سنتا ہے اور متعلقہ عہدیداروں کو فون کرکے ان کا حل بتاتا ہے۔ آئین جو ہمیں تحفظ فراہم کرتا ہے وہ عوام کی حفاظت کرتا ہے اور یہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں:
بیدر میں حج فارم 2024 داخل کرنے کی اپیل
انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں تنخواہ دیتی ہے۔ جس کے بدلے میں ہمیں کام کرنا پڑتا ہے۔ تعمیراتی مزدوروں کے بچے تعمیراتی جگہوں پر مٹی میں بیٹھتے ہیں، جہاں مزدوروں کو مناسب سہولیات میسر نہیں۔ لیبر افسران کو ایسی جگہوں کا دورہ اور معائنہ کرنا چاہیے۔ افسران اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں لیکن پھر بھی کچھ شعبوں میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اخبار سے بہت سی معلومات مہیا ہوتی ہیں کہ سوموٹو کیسز دائر کیے جاتے ہیں اور ایسے کیسز کے لیے کارروائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہاسٹلز میں بچوں کو مناسب سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ افسران اضلاع میں آنے والے شکایت کنندگان کی شکایات کا جواب دینے کے لیے ضلعی ہیڈکوارٹر میں ہیں، اس لیے اگر حکام انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے شکایات کا جواب دیں تو شکایات کی تعداد کم ہو جائے گی۔ انسانی حقوق کمیشن کے رکن ایس کے ونتی نے کہا کہ اگر انسانی حقوق کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے تو اس کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے اور ان حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کی ذمہ داری سرکاری افسران کی ہے۔ ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر گریش نے کہا کہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن لوگوں کی شکایات کا جواب دینے کے لیے ضلع آیا ہے اور یہاں ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر عہدیدار عوام کے مسائل کا جواب دیں تو کوئی شکایت نہیں ہوگی۔ عہدیداروں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کے مسائل کا جواب دینے اور حل فراہم کرنے کا کام کریں۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس چناباساونا نے کہا کہ انسانی حقوق پیدائش سے آتے ہیں اور اس ملک کے شہری ہونے کے ناطے دوسروں کے حقوق کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ نظام ناکام نہیں ہوتا لیکن جب ہم کام کرنے میں ناکام ہوتے ہیں تو نظام ناکام ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور ہم تین عہدیداروں کے ساتھ بیدر ضلع میں تعلقہ سطح پر عوامی میٹنگ کر رہے تھے۔
ضلع کے تھانوں میں لوک اسپنڈن کے ذریعہ روزانہ صبح کے وقت تھانوں میں لوگوں کو کس طرح سروس فراہم کی جارہی ہے اس کی اطلاع دی جارہی ہے۔ سرکاری افسران نے کہا کہ وہ اصلیت کے بارے میں سوچے بغیر دوسروں کی مدد کریں۔ کمیشن کے چیئرمین اور ارکان نے بیدر ضلع سے ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں درج 55 مقدمات کا جائزہ لیا اور متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کچھ شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کریں۔ اس میٹنگ میں ریاستی انسانی حقوق کمیشن کے سکریٹری دنیش، ارون، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کمشنر شیو کمار، بیدر اسسٹنٹ کمشنر لاویش اوردیا، ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اینڈ سیول سپلائیز ڈپارٹمنٹ سریکھا، ڈپٹی ڈائریکٹر وومن اینڈ چائلڈ ڈیویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ پربھاکر، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سندھو اور ضلع اور تعلقہ سطح کے نمائندے اور مختلف محکموں کے افسران موجود تھے۔