دہلی: جیوتی رادتیہ سندھیا کے 2020 میں کانگریس سے نکل کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد، کانگریس پارٹی کو آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل ایک اور بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے اور یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ سابق وزیر اعلیٰ اور پارٹی کے سینئر لیڈر کمل ناتھ اپنے بیٹے اور ایم پی نکول ناتھ کے ساتھ زعفرانی پارٹی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ کمل ناتھ ہفتہ کی دوپہر قومی دارالحکومت دہلی پہنچ گئے جبکہ یہ قیاس آرائیاں جاری ہے کہ وہ بہت جلد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ قومی دارالحکومت میں نامہ نگاروں کے ساتھ اپنی مختصر بات چیت میں، انہوں نے ان سے کہا کہ وہ پرجوش نہ ہوں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں، ناتھ نے کہا کہ اگر ایسی کوئی بات ہوتی تو میں پہلے آپ کو مطلع کروں گا۔
بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان کمل ناتھ دہلی پہنچ گئے
Kamal Nath Rumored to Join Bharatiya Janata Party Soon کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ اور ان کے رکن پارلیمنٹ بیٹے نکول ناتھ کے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان آج کمل ناتھ کے دہلی جانے کی خبر سامنے آئی ہے۔ کمل ناتھ کے دہلی دورے کی وجہ سے اب ان قیاس آرائیوں کو مزید تقویت مل گئی ہے۔
Published : Feb 17, 2024, 3:46 PM IST
|Updated : Feb 17, 2024, 5:00 PM IST
کمل ناتھ کے دہلی دورے کی وجہ سے اب ان قیاس آرائیوں کو مزید تقویت مل گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمل ناتھ پچھلے کچھ دنوں سے اپنے بیٹے نکول ناتھ کے ساتھ چھندواڑہ میں تھے۔ اس دوران آج وہ ہیلی کاپٹر سے بھوپال آئے۔ اس کے بعد اب ان کا خصوصی طیارے سے دوپہر تک دہلی پہنچنے کا پروگرام ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمل ناتھ، ان کے بیٹے نکول ناتھ اپنے کئی حامیوں کے ساتھ دہلی میں بی جے پی ہائی کمان کے سامنے بی جے پی کنونشن کے بعد پارٹی کی رکنیت لے سکتے ہیں۔ حالانکہ ابھی تک اس کی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ اس دوران ریاستی کانگریس کے کسی بھی لیڈر نے اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ابھی تک کسی کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں وہ ان خبروں پر ردعمل دے رہے ہیں۔
سنگھ کو یہ کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ مسٹر کمل ناتھ چھندواڑہ میں ہیں۔ انہوں نے (مسٹر سنگھ) نے کل رات ان (مسٹر کمل ناتھ) سے بات کی۔ نہرو-گاندھی خاندان کے ساتھ اپنا سیاسی کریئر شروع کرنے والا شخص ایسے وقت میں ان کے ساتھ کھڑا تھا جب پوری جنتا پارٹی کی حکومت اندرا گاندھی کو جیل بھیج رہی تھی۔ اسی سلسلے میں وہ نامہ نگاروں سے کہہ رہے ہیں کہ آپ کیسے امید کر سکتے ہیں کہ وہ کانگریس اور اندرا سونیا کے خاندان کو چھوڑ دیں گے۔