اعتکاف مخصوص عبادت کا نام ہے بیدر : مجلس علماء و حفاظ ضلع بیدر کے صدر مفتی عبدالغفار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک و تعالی کا بہت بڑا احسان و کرم ہوا کہ ہم تمام مسلمانوں کو اس بات کی توفیق عطا فرمائی کہ رمضان کے مقدس اور بابرکت مہینے میں مستقل شروع سے اب تک روزہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائی. اللہ سے محبت کرنے والے اللہ سے تعلق جوڑنے والے ایسے مسلمان یقینا اللہ کے احکامات کو مانتے ہیں اس کے اوپر عمل کرتے ہیں اور اس کے علاوہ اللہ کا قرب و حاصل کرنے کی جدوجہد کرتے ہیں عبادتوں میں لگ جاتے ہیں. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ رمضان کے تین حصوں کو اللہ تبارک و تعالی نے تقسیم کیا ہے 30 دنوں کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے فرمایا کہ پہلا عشرہ اول الرحمن پہلا عشرہ فرمایا کہ وہ رحمتوں کا عشرہ ہے اور دوسرا عشرہ مغفرت کا عشرہ ہے اور تیسرا عشرہ جہنم سے ازادی کا عشرہ ہے۔
ان تین عشروں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر دس دن کی الگ الگ خصوصیت بیان فرمائی ہے۔ پہلی عشرے میں اللہ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے فرشتوں کا نزول ہوتا ہے لوگ عبادتوں میں مستقل لگ جاتے ہیں مساجد اآباد ہو جاتی ہے اللہ کو یاد کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے اور بہت زیادہ روزہ رکھنے والے اللہ کے بندے اللہ کے گھر میں بیٹھ کر عبادتیں کرتے ہیں اور دوسرے عشرے میں اللہ کی مغفرت اللہ تعالی بندوں کو معاف کرتے ہیں ان کے گناہوں کو بخشتے ہیں بہت سارے گنہگاروں کے گناہوں کو معاف کیا جاتا ہے اور بخشش ہو جاتی ہے اور بہت زیادہ ثواب اللہ تبارک و تعالی بندوں کو عطا فرماتا ہے اب انسان کی جب بخشش ہو جاتی ہے تو اس کا کیا کہنا اس کی خوشی کا کیا کہنا اللہ تعالی کے دربار میں وہ پاکیزہ ہو جاتا ہے اللہ تعالی بے انتہا اس کو اپنے اعتبار سے بہت بڑی جنت اس کو عطا فرما دیتے ہیں۔ تیسرا جو عشرہ ہے جہنم سے ازادی کا ہے یقینا ہر مسلمان اس بات کی کوشش کرتا ہے کہ وہ اللہ کے عذاب سے بچیں، اللہ کی ناراضگی سے بچے.
انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ہر سال آپ نے اعتکاف کیا ہے. اعتکاف کے معنی ہیں انسان کا مسجد میں رک جانا اور اللہ کے حوالے ہو جانا اور اعتکاف سنت الکفایہ ہے فرمایا کہ اگر محلے میں کسی مسجد میں اگر کوئی اعتکاف نہیں کرتا ہے تو اس کا پورا وبال پورے محلے پہ آجاتا ہے ایک آدمی اگر اعتکاف کرتا ہے تو وہ اعتکاف سارے محلے والوں کی طرف سے ادا ہوتا ہے لہذا ہر مسلمان یہ کوشش کرے کہ ہم اپنے محلے کی بڑی مسجد میں جہاں پر سہولتیں ہوں آرام کرنے کی، کھانے پینے کی، سہولتیں ہوں ایسی مسجد میں اعتکاف کرہے۔ انہوں نے کہا کہ اعتکاف اللہ کی طرف متوجہ ہونے کے لیے بہترین وہ جگہ ہوتی ہے بندہ اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے وہ اپنے لیے دعائیں کرتا ہے اور امت کے لیے دعائیں کرتا ہے سارے عالم کے لیے دعائیں کرتا ہے اللہ سے مانگتا ہے۔
راتوں میں اٹھ کر تہجد پڑھتا ہے قران کی تلاوت کرتا ہے ذکر و اذکار کرتا ہے سجدوں میں دعائیں کرتا ہے بہت زیادہ اللہ کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ مفتی عبدالغفار نے کہا کہ لیلۃ القدر فرمایا ہزاروں مہینوں سے افضل ترین رات ہے اسمان سے فرشتے نازل ہوتے ہیں اور رحمت کے فرشتے نازل ہوتے ہیں یہ سلسلہ فجر کی نماز تک رہتا ہے فجر کے سورج کے طلوع ہونے تک رہتا ہے۔ اس موقع کو تلاش کرنے کے لیے اعتکاف میں بیٹھا جاتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی میں ہمیشہ اعتکاف کیا اخری اخری عمر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پورے مہینے دو مہینے اپ نے اعتکاف کیا.
رمضان کا پورا مہینہ آپ نے اعتکاف کیا اس لیے امت مسلمہ کو چاہیے کہ ہم بھی اعتکاف میں بیٹھے اعتکاف ایک مخصوص عبادت کا نام ہے اللہ سے قریب ہونے کا نام ہے جو بندہ اس وقت میں بیٹھتا ہے اللہ کی عبادتوں میں مصروف رہ تا ہے اللہ تعالی اس کی بات کو سنتے ہیں اس کی فریاد کو سنتے ہیں۔ اللہ تعالی ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے اور یہ بہترین لمحوں کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.