مالیگاؤں:مہاراشٹر کے ضلع ناسک کے سننر پنچلے گاؤں میں ایک خطاب کے دوران سدگرو گنگا گیری مہاراج نے مذہب اسلام کے خلاف متنازع بیان دیا اور مبینہ طور پر پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کی۔ اس بیان کا ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ یہ واقعہ ناسک کے ساتھ ساتھ اورنگ آباد اور ویجا پور میں بھی پیش آیا جس کے بعد ایولہ سٹی پولیس اسٹیشن اور ویجا پور میں ملزم سدگرو گنگا گیری مہاراج شرام پور ضلع احمد نگر کے خلاف نئے فوجداری قانونی نفاذ کے تحت گناہ رجسٹر نمبر 0308/24 بی این ایس ایس کی دفعہ 173 کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
حضورﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے مہاراج کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا آشیرواد حاصل (ETV Bharat Urdu) دوسری جانب جب کہ سدگرو گنگا گیری مہاراج کے متنازع بیان کے بعد اورنگ آباد کے امبیڈکر چوک پر دیر رات گئے اچانک ایک بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔ ہجوم نے ٹائر جلا کر متنازع بیان کی مذمت کی اور جم کر نعرے بازی کی۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے ویجا پور تعلقہ میں کرفیو کا حکم نافذ کردیا، اور 16 اگست کو رات 12 بجے سے 19 اگست تک کرفیو کا حکم دیا۔
حضور کی شان میں گستاخی کرنے والے مہاراج پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا آشیرواد ہے (ETV Bharat Urdu) وہیں اس معاملے کو لے کر مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید کی قیادت میں ایک وفد نے پولیس انتظامیہ کو مکتوب پیش کرتے ہوئے مہاراج کی گرفتاری اور انڈر ٹرائل کیس چلانے کا مطالبہ کیا۔ اس درمیان سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو بتایا کہ سدگرو گنگا گیری ہندو مذہب کے مہاراج نہیں، بلکہ ایک پارٹی کے مہاراج نظر آتے ہیں۔ انہوں نے مختلف تصویروں کے ذریعے بتایا کہ مہاراج کے پروگراموں میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے علاوہ بی جے پی کے اعلیٰ عہدیداران بھی موجود رہتے ہیں۔ دراصل مہاراج پر بی جے پی اور وزیر اعلیٰ کا آشیرواد ہے۔ اس لیے بابا نے اپنے متنازعہ بیان سے پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے۔
حضور کی شان میں گستاخی کرنے والے مہاراج پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا آشیرواد ہے (ETV Bharat Urdu) انہوں نے مزید کہا کہ ایولہ سٹی پولیس اسٹیشن کی ایف آئی آر کی بنیاد پر مہاراج کو فوری گرفتار کیا جائے اور مالیگاؤں شہر میں بھی ایک ایف آئی آر درج کی جائے اور انڈر ٹرائل کیس چلایا جائے۔ تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کیسے حکومت سے انصاف کی امید رکھ سکتے ہیں۔ ہمیں تو یہاں کی عدلیہ اور ایماندار افسران سے ہی انصاف کی امید ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کے خلاف اورنگ آباد کے مختلف مقامات پر احتجاج، رام گری مہاراج پر کارروائی کا مطالبہ