غازی پور: سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ منگل کو ضلع غازی پور پہنچے۔ انہوں نے پارٹی کی طرف سے منعقدہ کرپوری ٹھاکر کی صد سالہ تقریبات میں شرکت کی۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے ایک بار پھر ہندو رسوم و رواج کے 'غیر منطقی' ہونے کا سوال اٹھایا۔ انہوں نے ایودھیا میں ہوئی رام مندر کی افتتاحی تقریب پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ اگر پران پرتیسٹھا کرنے سے پتھر زندہ ہو جاتا ہے تو ایک مردہ انسان کیوں نہیں چل سکتا؟ جو پہلے سے بھگوان ہیں، ان میں پران پرتیسٹھا کرنے والے ہم لوگ کون ہوتے ہیں؟
ایس پی لیڈر سوامی پرساد موریہ نے ایودھیا کے رام مندر میں 'رام للا' کی پران پرتیسٹھا تقریب پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے اسے بی جے پی کا پروگرام قرار دیا۔ انہوں نے اسٹیج سے بتایا کہ ایک ٹی وی ڈیبیٹ میں ایک سادھو کہہ رہے تھے کہ بھارت ایسا واحد ملک ہے جہاں پتھر میں پران پرتیسٹھا ہوتی ہے۔ اس پر وہاں موجود ایس پی کے ترجمان نے سوال کیا کہ اپنے خاندان میں مرنے والے افراد کی پران پرتیسٹھا کر دی جائے تو کیا وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے؟ اگر پران پرتیسٹھا کرنے سے پتھر زندہ ہو جاتا ہے تو مردہ کیوں نہیں چل سکتا؟ یہ سب ڈھونگ ہے اور منافقت ہے۔
'پران پرتیسٹھا بی جے پی کا نجی پروگرام'
میڈیا سے بات چیت کے دوران درشن کے لیے ایودھیا جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اب تو کوئی بھی کسی بھی وقت جا سکتا ہے۔ یہ بی جے پی کا ذاتی پروگرام تھا، اسی لیے تمام سیاسی پارٹیوں نے اس سے دوری بنا رکھی تھی۔ پتھر میں پران پرتیسٹھا والے بیان پر انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ جو بھگوان کے روپ میں قائم ہے، جو ہر کسی کی بھلا اور سب کو کامیاب کرتا ہے تو اس کے اندر ہم کون ہوتے ہیں پران پرتیسٹھا کرنے والے؟ اگر یہ مذہبی تقریب ہوتی تو چار شنکراچاریوں میں سے کوئی ایک موجود ہوتا۔ تقریب میں بی جے پی، وی ایچ پی اور آر ایس ایس کے علاوہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے لوگ بھی وہاں موجود ہوتے۔