شہر حیدر آباد کی جامع مسجد افضل گنج کو حیدرآباد کے پانچویں نظام آصف جاہ میر افضل الدولہ بہادر کے دور میں تعمیر کی گئی ۔ اس مسجد کو میر افضل الدولہ بہادر کی اہلیہ حسین بی نے اپنے مہر کی رقم سے تعمیر کروایا تھا۔یہ مسجد قطب شاہی اور دکن طرز و تعمیر کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کے بلند مینار قطب شاہی طرز کی نمائندگی کرتے ہے۔
لیکن اس تاریخی مسجد کی مینار ، چھت، کمان، سرائے، خستہ ہوچکے ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے مسلسل مسجد کمیٹی حکومت سے مدد مانگ رہی ہے۔مجلس کے فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے اسمبلی میں مسجد کی تزئین و آرائش کے لیے آواز اٹھائی سابقہ حکومت نے محکمہ آثار قدیمہ کو مسجد کی تزئین و آرائش کے لیے بجٹ جاری کیا تھا۔ بعد ازاں مسجد کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا۔ لیکن پھر نامکمل چھوڑ دیا گیا۔
مسجد کے مصلیوں کا کہنا ہے کہ مسجد کی مرمت کا کام نامکمل چھوڑ دیا گیا۔جس کی وجہ سے مسجد کے اندرونی حصہ میں پانی داخل ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ مسجد کے نچلے حصے میں مسجد کے ملگیا موجود ہے جس میں بھی بارش کا پانی داخل ہو رہا ہے،پچھلے چار ماہ سے کام روک دیا گیا۔ مصلیٰ محمد اعجاز نے کہا کہ مسجد کا تعمیراتی کام کو کس وجہ سے روکا گیا ہے،اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے-