اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں کیجریوال کی حراست پر آج راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت - Delhi liquor scam case

راؤس ایونیو کورٹ آج اروند کیجریوال کی تحویل کی سماعت کرے گی۔ عدالت نے کیجریوال کو یکم اپریل سے 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ اس کے بعد ان کی تحویل میں 23 اپریل تک توسیع کر دی گئی تھی۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں کیجریوال کی حراست پرآج راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت
دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں کیجریوال کی حراست پرآج راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 23, 2024, 9:09 AM IST

نئی دہلی:دہلی ایکسائز گھوٹالہ معاملے میں گرفتار دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو منگل کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ کیجریوال کو خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ آج کیجریوال کی عدالتی حراست ختم ہو رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ 15 اپریل کو عدالت نے کیجریوال کو آج تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔

اس سے قبل یکم اپریل کو عدالت نے انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ 28 مارچ کو عدالت نے کیجریوال کو یکم اپریل تک ای ڈی کی حراست میں بھیج دیا تھا۔ 28 مارچ کو اپنی پیشی کے دوران اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ یہ ایک سیاسی سازش ہے اور عوام اس کا جواب دیں گے۔ 28 مارچ کو خود کجریوال نے عدالت میں اپنے خیالات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اصل گھوٹالہ ای ڈی کی جانچ کے بعد شروع ہوا ہے۔ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی کو تباہ کرنا ہے۔

کیجریوال نے کہا تھا کہ ای ڈی کا مقصد دھواں پیدا کرنا تھا کہ عآپ پارٹی بدعنوان ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ای ڈی کا دوسرا مقصد رقم کی وصولی ہے۔ اس معاملے میں شرد ریڈی نے گرفتاری کے بعد بی جے پی کو 55 کروڑ روپے دیے تھے۔ شرد ریڈی کو بی جے پی کو الیکٹورل بانڈ کی شکل میں رقم دینے کے بعد ضمانت مل گئی۔

آپ کو بتا دیں کہ اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی ہائی کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ نہیں ملنے کے بعد 21 مارچ کی شام دیر گئے ای ڈی نے کیجریوال سے پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کر لیا تھا۔ 27 مارچ کو ہائی کورٹ نے کیجریوال کو کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ 28 مارچ کو ہائی کورٹ نے کیجریوال کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مسترد کیے جانے کے بعد کیجریوال نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details