مندر کے افتتاح پر خوشی عقیدت رکھنے والوں کو ہے، ہم صرف سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہیں: حسن اقبال نئی دہلی: اترپردیش کے ضلع ایودھیا میں 22 جنوری کو ہونے والی رام مندر افتتاحی تقریب کو لے کر پورے ملک میں جوش و خروش ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں بھی مندر سے عقیدت رکھنے والے لوگ خوش ہیں۔ وہیں اس معاملے پر مختلف رائے بھی پائی جاتی ہے۔
رام مندر افتتاح کے بارے میں ای ٹی وی بھارت نے اوکھلا اسمبلی حلقہ کے عام آدمی پارٹی کے دفتر شاہین باغ پر موجود عام ادمی پارٹی اوکھلا کے صدر ایڈوکیٹ حسن اقبال سے بات کی۔ مندر کے افتتاح کے بارے میں ایڈوکیٹ حسن اقبال نے کہا کہ مندر کے افتتاح سے ان لوگوں کو خوشی ہے جو اس پر عقیدت رکھتے ہیں۔ ہم تو صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہلی سے کافی تعداد میں لوگ ایودھیا جا چکے ہیں اور جا رہے ہیں۔ حسن اقبال نے کہا کہ مندر کے افتتاح میں ان کے مکھیا اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دعوت نامہ نہ بھیجنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال عوام اور سیاست کا جانا پہچانا چہرہ ہے۔ ان کو ضرور دعوت نامہ بھیجنا چاہئے۔ حسن اقبال نے کہا کہ دہلی حکومت پے در پے عقیدت مندوں کو ان کے مذہبی مقامات کا درشن کراتی رہتی ہے اور ابھی حال ہی میں مختلف مذہبی مقامات پر عقیدت مندوں کو درشن کے لئے ٹرین ریزرو کرکے بھیجی تھی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ مندر کے افتتاح سے خوشی ان سے عقیدت رکھنے والوں کو ہے، ہم تو صرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا ہی احترام کرتے ہیں واضح رہے کہ اپوزیشن نے رام مندر کے افتتاح پر کئی الزامات لگائے ہیں کہ مذہب ہمیشہ سے کسی شخص کا ذاتی معاملہ رہا ہے لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس نے ایودھیا میں رام مندر کو کئی سالوں میں ایک سیاسی پروجیکٹ بنا دیا ہے اور صرف انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے آدھے تعمیر شدہ مندر کا افتتاح کر رہی ہے۔