اردو

urdu

ETV Bharat / state

روس۔یوکرین جنگ میں حصہ لینے والا ہریانہ کا نوجوان ہلاک - Russia Ukraine War - RUSSIA UKRAINE WAR

روس یوکرین جنگ میں ریاست ہریانہ کے کیتھل کے نوجوان روی مون روس میں ہلاکت کا شکار ہو گیا۔ وہ تقریباً پانچ ماہ قبل لاپتہ ہوا تھا۔ اس سے پہلے بھی روس یوکرین جنگ میں ہندوستان کے نوجوان ہلاک ہوچکے ہیں۔

Haryana Youth dies in Russia
Haryana Youth dies in Russia (Etv bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 28, 2024, 10:11 PM IST

Updated : Jul 28, 2024, 10:45 PM IST

کیتھل (ہریانہ): ہریانہ کے کیتھل سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ روی مون کی روس میں موت ہوگئی۔ وہ روس گئے تھے اور روس یوکرین کی جاری جنگ میں حصہ لیا تھا۔ وہ پانچ ماہ سے لاپتہ تھا۔ ان کے بڑے بھائی اجے نے اتوار کو بتایا کہ ہندوستانی سفارت خانے نے خاندان کو ان کی موت کے بارے میں اطلاع دی۔

روی متور کا رہنے والا تھا۔ سفارت خانے نے شناخت کے طور پر ان کی والدہ کی ڈی این اے رپورٹ طلب کی ہے تاکہ ان کی لاش لواحقین کے حوالے کی جا سکے۔ لیکن روی کی ماں کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپنے والد کے بہت بیمار ہونے کی حالت میں اجے، ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے آگے آئے ہیں۔

اجے نے ہفتہ کو ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے کو ایک ای میل لکھا ہے۔ روی کام کے سلسلے میں بیرون ملک گیا ہوا تھا۔ اجے کے مطابق 13 جنوری 2024 کو روی گاؤں کے چھ دیگر نوجوانوں کے ساتھ روزگار کی تلاش میں بیرون ملک چلا گیا تھا۔ اجے نے مزید کہاکہ "وہاں ایجنٹ نے اسے ڈرائیور کی نوکری دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ لیکن اس کے بھائی کو روس-یوکرین کی جاری جنگ میں حصہ لینے کے لیے مجبور کیا گیا۔ آخری بار ہم نے 12 مارچ کو روی سے بات کی تھی"۔

اجے نے کہا کہ روی نے تب انہیں بتایا تھا کہ انہیں 6 مارچ سے روس-یوکرین جنگ میں حصہ لینے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔"اس کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔ میں نے مرکزی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا، جس نے اس کے نتیجے میں اس سے رابطہ کیا۔ روس میں ہندوستانی سفارت خانے نے خاندان کے افراد کی درخواست پر روسی حکام سے رابطہ کیا اور روس میں حکام نے ان کی موت کی تصدیق کی۔ اجے نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ روی کی لاش کو جلد از جلد ہندوستان لایا جائے۔ واضح رہے کہ روس یوکرین جنگ میں ہندوستانی نوجوانوں کے حصہ لینے پر اپوزیشن کے مختلف رہنماوں نے مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی تھی۔

Last Updated : Jul 28, 2024, 10:45 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details