احمدآباد: گجرات میں مختلف مقامات پر سمارٹ میٹر لگائے گئے ہیں اسمارٹ میٹر لگانے کی وجہ سے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں خاص طور سے وڈودرا ،سورت اور راجکوٹ میں اسمارٹ میٹر کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا۔ اس مخالفت کی پیش نظر یہ معاملہ اب گجرات ہائی کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ اس معاملے پر گجرات حکومت نے فیصلہ سنایا کہ اسمارٹ میٹر کے ساتھ ساتھ پرانے میٹر بھی لگائے جائیں۔ گجرات ہائی کورٹ نے اسمارٹ میٹر کے معاملے میں بجلی محکمے کے سیکرٹری کو ایک ہفتے میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
گجرات ہائی کورٹ نے اسمارٹ میٹر کے معاملے پر جواب طلب کیا - smart meter issue - SMART METER ISSUE
ریاست گجرات کے مختلف اضلاع میں اسمارٹ میٹر نصب کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا جس پر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔
Published : Jul 11, 2024, 8:49 PM IST
دراصل اسمارٹ میٹر اسکیم کے نفاذ کے خلاف وڑودرہ کے باجوا واسودیو ٹھکر نے گجرات ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے درخواست کے مطابق بجلی کے موجودہ میٹر ہٹا کر اس کی جگہ پری پیڈ میٹر لگائے جانے کو کہا گیا ہے۔ واسو دیو ٹکر کی جانب سے میٹر ریگولیشن کی تنصیب اور آپریشن میں ترمیم کی سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا گیا ہے۔ ملک کے پارلیمنٹ میں منظور کیے گئے 240 بلوں اور ترمیمی بلوں میں سے ایک بھی بل یا سینٹرل ا الیکٹریسٹی اتھارٹی کی جانب سے میٹر ریگولیشن کی تنصیب اور آپریشن میں ترمیم کو پارلیمانی منظوری نہیں ملی ہے۔ اسی کے پیش نظر گجرات میں اسمارٹ میٹر کے خلاف بڑھتے ہوئے احتجاج کے بعد ریاستی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا اور ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا اسمارٹ میٹر کے ساتھ پرانے میٹر بھی لگائے جائیں گے۔ اور ہائی کورٹ نے اس معاملے پر اب جواب طلب کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسمارٹ میٹر میں پیشگی ادائیگی رقم کے بعد بجلی استعمال کی جا سکتی ہے۔ اسمارٹ میٹر میں بل ریڈنگ کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی کسی ملازمین کو بل ریڈنگ کرانے کی ضرورت ہے جبکہ سادے میٹر میں ہر مہینہ بجلی کے ملازمین بل ریڈنگ کرنے آتے ہیں اور اس کے بعد ان کے گھر پر بجلی کا بل پہنچایا جاتا ہے جبکہ اسمارٹ میٹر میں موبائل فون کی طرح پہلے سے ہی میٹر کو ریچارج کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد بجلی فراہم ہوتی ہے۔