گیا:ریاست بہار کے گیا پارلیمانی حلقے سے کل 14 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ دو مارچ کو سبھی آزاد امیدواروں کو بھی ان کے انتخابی نشان جاری کر دیے گئے ہیں۔ دو مارچ کو نام واپس لینے کی آخری تاریخ تھی۔اس کے تحت ایک امیدوار نے گیا پارلیمانی حلقے سے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گیا پارلمانی حلقے سے کل 22 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ جن میں سات امیدواروں کے کاغذات میں کمی ہونے کی وجہ سے ان کے پرچہ نامزدگی کو رد کر دیا گیا تھا۔
باقی 15 امیدواروں میں آج ایک امیدوار نے اپنا نام واپس لے لیا ہے۔ اب 14 امیدوار گیا پارلیمانی حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس میں آر جے ڈی سے اُمیدوار کمار سروجیت اور ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر سے جیتن رام مانجھی ہیں جبکہ ان کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی، دی نیشنل روڈ میپ پارٹی آف انڈیا، لوک تانترک سماجوادی پارٹی، بھارتیہ لوک چیتنا پارٹی، راشٹریہ جن سنبھاونا پارٹی کے امیدوار کے علاوہ بقیہ آزادامیدوار ہیں جنہیں انتخابی نشان جاری کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ضلع الیکشن افسر و ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ڈاکٹر تیاگ راجن نے پریس کانفرنس میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ نام واپسی کی تاریخ کے تحت آج ایک امیدوار نے اپنا نام واپس لیا ہے۔ سبھی امیدواروں کے انتخابی نشان الاٹ کر دیے گئے ہیں۔ ضلع میں انتخاب کی تیاریاں آخری مرحلے میں ہیں۔ تمام سیل کے ذریعے ہر دن تیاریوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ رائے دہندگان اپنے حق کا استعمال کریں اس کے لیے بڑے پیمانے پر تشہیری مہم چلائی جا رہی ہے۔
خاص طور پر ان نوجوانوں کے درمیان حق رائے دہی کی اہمیت پر ان کو جانکاری سے واقف کرایا جارہا ہے جو پہلی مرتبہ ووٹر بنے ہیں اور پہلی بار وہ اپنے امیدوار کے لیے ووٹ کریں گے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ جن بزرگوں اور معذوروں کے ذریعہ گھر پر ہی ووٹ ڈالنے کے لیے درخواست دی گئی ہے، ان میں جن کی درخواست اور ان کی معذوری درست پائی گئی ہے ان کے لیے ان کے گھر پر ووٹنگ کے انتظامات کرائے جا رہے ہیں تاکہ وہ اپنے حق کا استعمال کرسکیں۔