اورنگ آباد (مہاراشٹر): اورنگ آباد میں گزشتہ کئی برسوں پہلے ایک مسجد کی دیوار سے متصل بیت الخلا بنایا گیا تھا، جس کے بعد سے ہی بیت الخلاء کو ہٹانے کی کوشش مسلمانوں کی جانب سے کی جا رہی تھی،بیت الخلا ہٹانے کو لے کر کئی مرتبہ حالات بھی کشیدہ ہو گئے تھے، لیکن علاقے کے سابق کونسلر سنیل پردیسی عرف لچھو پہلوان نے مسجد کی دیوار سے بنے بیت الخلا کو ہٹوا دیا، جس کے بعد مسجد کمیٹی نے سابق کونسلر کو مسجد میں شال پہناکر استقبال کیا۔
یہ اورنگ آباد کی بڑ کی مسجد جو شہر کے پانداریبہ علاقے میں موجود ہے، پچھلے 35 سے 40 سالوں پہلے اس مسجد کی دیوار سے ملاکر ایک بیت الخلا بنایا گیا تھا، جس کی کئی بار میونسپل کارپوریشن اور کونسلر کو درخواست دی گئی لیکن میونسپل کارپوریشن نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، اور طویل عرصے تک مسجد کی دیوار سے بیت الخلاء بنا رہا، لیکن علاقے کے سابق کونسلر نے مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ انسانیت کی بنیاد پر مسجد سے متصل بیت الخلاء کو توڑ دیا ہے۔
مسجد کے امام صاحب کا کہنا ہے کہ مسجد کی دیوار سے بنے ہوئے بیت الخلاء کی وجہ سے سڑک سے گزرنے والے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ نمازیوں کو بھی گندے پانی سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ ان تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقے کے سابق کونسلر نے میونسپل کارپوریشن کی مدد سے مسجد کی دیوار سے لگا ہوا بیت الخلا کو ہٹا دیا، جس کے بعد مسجد کے امام نے سابق کونسلر لچھو پہلوان کا شکریہ ادا کیا۔