ممبئی:خوابوں کی نگری مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں علاقائی لاڈلی میڈیا اینڈ ایڈورٹائزنگ ایوارڈز کے 14ویں ایڈیشن کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ جہاں صنف نازک کے حوالے سے صحافیوں کی خدمات کے اعتراف میں حوصلہ افزائی کی گئی اور اعزاز سے نوازا گیا۔ اس سلسلے میں ممبئی میں "14واں ایڈیشن علاقائی لاڈلی میڈیا اینڈ ایڈورٹائزنگ ایوارڈز برائے صنف نازک" کے عنوان سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا اور موصول اندراجات سے 74 منتخب صحافیوں کو ایوارڈ دیے گئے۔
اس موقعے پر ضلع سدھارتھ نگر کے رہنے والے ای ٹی وی بھارت اردو کے نوجوان صحافی عبدالمقیت کو صنف نازک سے متعلق ان کے مضمون حوالے سے باوقار لاڈلی میڈیا ایوارڈز سے نوازا گیا۔ عبد المقیت کو یہ ایوارڈ حیدرآباد کی خاتون پائلٹ سلویٰ فاطمہ کی متاثر کن زندگی پر اسٹوری کرنے پر دیا گیا۔ سلویٰ فاطمہ کی اسٹوری مسلم خواتین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، سلویٰ مسلم خواتین کو بااختیار بنانے کی سنہری مثال ہیں۔ سلویٰ فاطمہ کی کہانی اس بات کو منفی ثابت کرتی ہے جہاں اکثر کہا جاتا ہے کہ ٹیلنٹ کے بعد بھی مسلمانوں کو مواقع نہیں ملتے یا مسلمان لڑکیاں صرف گھریلو کام کے لیے پیدا ہوتی ہیں۔ سلویٰ کہتی ہیں "منزل وہ پاتا ہے جن کے خوابوں میں زندگی ہوتی ہے، پروں سے کچھ نہیں ہوتا، ہمت کے ساتھ پرواز کرنا ہوتی ہے۔"
ایوارڈز کے حوالے سے لاڈلی ٹیم کی ڈائریکٹر شاردا نے بتایا کہ یہ ہمارا علاقائی لاڈلی میڈیا اور ایڈورٹائزنگ ایوارڈز کا 14واں ایڈیشن ہے۔ سال 2024 صنف نازک کی ترقی کے لیے ہماری غیر متزلزل لگن میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ ایوارڈ دینے کا ہمارا مقصد ہے کہ میڈیا میں حساسیت اور مزید صنفی مساوات کو تقویت ملے اور مضبوط معاشرے کی تشکیل کو آگے بڑھایا جائے۔
انہوں مزید کہا کہ ہمیں اس سال ملک بھر سے کل 12 زبانوں میں بشمول پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا سے 798 گزارشات موصول ہوئے، اس کے لیے ہم ہر اس شخص کے مشکور ہیں جنہوں نے اندراجات بھیجے۔ ہم اس سال لاڈلی ایوارڈز جیتنے والوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ مزید محنت، لگن اور یکجوئی و بیباکی کے ساتھ ان موضوعات پر لکھتے رہیں گے۔