گیا: آج چودہ مارچ کو عالمی یوم گرده منایا جاتا ہے۔گرده جسم کا ایک اہم اور معجزاتی عضو ہے۔اس بار یوم گردہ رمضان میں پڑا ہے۔ روزہ سے گردہ کو کتنے فائدے ہیں اور روزہ کے درمیان گردے کو صحت مند رکھنے کے لئے کس طرح کے کھان پان ہونے چاہیے اس حوالے سے ڈاکٹر راج کمار سے خصوصی گفتگو کی گئی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ طبی اصولوں کے مطابق آپکا جسم روزہ شروع کرنے کے آٹھ گھنٹے تک معمول کی حالت میں رہتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب معدے میں پڑی خوراک مکمل طور پر ہضم ہوجاتی ہے۔ رمضان گرمیوں کے موسم میں آتا رہا لیکن اس برس یہ موسم بہار میں آیاہے۔ اس لئے ابھی شروعاتی روزے میں زیادہ پریشانی نہیں ہونے والی ہے جہاں تک روزہ سے گردے کو فائدہ پہنچنے کی بات ہے تو روزہ سے براہ راست فائدہ پہنچتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ گردہ سب سے زیادہ ہائی بلڈ پریشر یا ہائی ذیابطیس کی وجہ سے خراب ہوتا ہے۔ کئی اور وجوہات ہیں جن کی وجہ سے گردے خراب ہوتے ہیں۔ لیکن سوال یہ کہ روزہ رکھنے سے جسم کے ساتھ اس کے تمام عضو کتنے صحت مند ہوتے ہیں۔ تو یہ حقیقت ہے کہ روزہ رکھنے کی وجہ کر گردے بھی اچھے اور درست و صحت مند ہوتے ہیں۔ چونکہ روزہ رکھنے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور ذیابطیس کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ سے گردے بھی بہتر ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ روزہ میں لوگ اپنے کام کاج کی فکر کو چھوڑ کر لوگ صرف اور صرف عبادت کی زیادہ سوچتے ہیں، ذہنی دباؤ سے بھی چھٹکارا حاصل ہوتا ہے جس کی وجہ سے شوگر اور ذیابطیس وغیرہ بھی کم ہوتے ہیں۔ روزہ میں نماز تراویح پڑھنا بھی تمام اعضاء کے لیے مفید ہے ۔اس سے موٹاپا بھی کنٹرول ہوتا ہے۔