نفرت انگیز فلم 'ہم دو ہمارے بارہ' کی ریلیز پر پابندی لگانے کا مطالبہ - Demand to ban of hateful film
Demand to ban release of hateful film آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کی جانب سے سینسر پورٹ کو خط لکھ کر آنے والی نئی متنازعہ فلم ’ہم دو ہمارے بارہ‘ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
Published : May 29, 2024, 8:01 PM IST
دہلی: آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر فیروز احمد ایڈوکیٹ نے سینسر بورڈ کو خط لکھ کر نئی متنازعہ فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے. آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے صدر فیروز احمد ایڈوکیٹ نے 'ہم دو ہمارے 12' نام کی فلم کے ٹریلر پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک نہایت زہریلی اور شر انگیز فلم ہے جو مسلمانوں کو بدنام کرنے اور نفرت پھیلانے کے ارادے سے بنائی گئی ہے۔
صدر مشاورت نے سینسر بورڈ آف انڈیا کے نام خط لکھ کر اس فلم کی ریلیز پر فی الفور پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے. انھوں نے کہا ہے کہ 7 جون کو ریلیز کی جانے والی یہ فلم اسلام، مسلمان مسلم خواتین اور ہندوستانی مسلم سماج کو بد نام کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔ جس کے خلاف ایکشن لینا ضروری ہے تا کہ اس فتنے کی بروقت سرکوبی کی جاسکے۔ صدر مشاورت نے ملک کے انصاف پسند شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اس فلم کے پروڈیوسر کو ایک خاص مذہبی طبقے کے خلاف نفرت پھیلانے کی اجازت ہرگز نہ دیں۔ سماج کے امن کو تباہ کرکے پیسہ کمانے کی حوصلہ افزائی کی گئی تو یہ لعنت وبا کی صورت اختیار کرلے گی۔ انھوں نے کہا کہ نفرت کی تجارت ملک کو تباہ کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔