نئی دہلی: دہلی میں فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کو آج 4 برس مکمل ہونے والے ہیں ایسے میں جن لوگوں کو پولیس نے دہلی فسادات کے الزام میں گرفتار کیا ہوا ہے ۔ان میں سے کسی پر بھی ابھی تک جرم ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ یو اے پی اے کے تحت گرفتار تمام ملزمان کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ اور عدالت عظمی میں درخواست ضمانت زیر التوا ہے۔ انہی میں سے ایک نام سلیم خان کا بھی ہے جنہیں ساڑھے تین برس سے زیادہ کا وقت حراست میں گزر چکا ہے لیکن ابھی تک ان پر کوئی بھی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔
سلیم خان گذشتہ دنوں 14 دن کی ضمانت پر جیل سے باہر اپنے گھر آئے تھے۔ اس دوران انہیں میڈیا سے بات کرنے کی اجازت عدالت نے نہیں دی تھی۔ تاہم نمائندے نے سلیم خان کی بیٹی سائمہ خان سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ ان کے والد جیل سے ضمانت پر آنے کے باوجود بھی گھر میں ڈرے سہمے رہتے ہیں۔ سلیم خان دہلی فسادات سے قبل آئی فون استعمال کیا کرتے تھے لیکن اب وہ عام سا فون استعمال کرنے سے بھی پریشان ہو جاتے، انہیں اب بستر پر نیند نہیں آتی اور رات بھر ڈر و خوف کے مارے جاگتے رہتے تھے۔