گیا: بہار میں گیا کے کوتوالی تھانہ میں حراست میں رہے ایک نوجوان کی موت ہوگئی ہے۔ نوجوان کو چوری کے معاملے میں حراست میں رکھا گیا تھا۔ موت کس وجہ سے ہوئی اسکا میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد انکشاف ہوگا۔ تاہم ضلع پولیس کے افسران کا کہنا ہے کہ طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں علاج کے دوران موت ہوئی ہے۔ جس کے بعد اہل خانہ نے پولیس انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ پولیس نے لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کرایا ہے اور اب اسکی رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجہ کا انکشاف ہوگا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سٹی ایس پی پریرنا کمار بھی کوتوالی تھانہ پہنچ کر معاملے کی جانچ کی ہے۔ متوفی محمد شہزاد پر الزام ہے کہ وہ 5 جولائی کی رات ایک گھر میں چوری کرنے کے لیے داخل ہوا تھا لیکن گھر والوں نے اسے پکڑ کر کوتوالی تھانہ پولیس کے حوالے کر دیا تھا جبکہ 6 جولائی کو گھر کے مالک نے شکایت درج کرائی تھی۔ چور کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا، لیکن 6 جولائی کی شام کو تھانہ کے حراست میں محمد شہزاد کی طبیعت بگڑ گئی، اسے ہسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن علاج کے بعد اسے دوبارہ رات میں تھانہ لاکر حوالات میں بند کر دیا گیا۔ لیکن پھر سے اسکی اتوار کی صبح طبیعت بگڑ گئی جس کی وجہ سے کوتوالی تھانہ کی پولیس نے اسے واپس جے پرکاش نارائن ہسپتال میں داخل کرایا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی۔