غازی پور: مختار انصاری کی نعش کو آخری رسومات کے لیے غازی پور میں ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا، جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ مختار انصاری کے بڑے بھائی صبغت اللہ انصاری نے بتایا کہ ہفتہ کو آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ صبغت اللہ انصاری نے جمعہ کو اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ "ہمیں کچھ تاخیر کے بعد لاش ملی اس لیے آخری رسومات آج رات ادا نہیں کی جا سکتیں۔ یہ ہفتے کے دن ادا کی جائے گی۔ میں ہر ایک سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس کے لیے دعا کریں"۔
مختار انصاری کی تدفین ان کے آبائی گاؤں یوسف پور محمد آباد میں واقع آبائی قبرستان کالی باغ میں ادا کی جائیں گی، جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، ان کو سپردخاک کئے جانے کے وقت ان کی اہلیہ افسا بیگم اور بیٹا عباس انصاری ایم ایل اے اس موقع پر موجود ہوں گے یانہیں اس پر شکوک شبہات برقرار ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مختار انصاری کی اہلیہ افسا بیگم طویل عرصے سے مفرور ہیں۔ جس پر انتظامیہ کی جانب سے 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایسے میں یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آیا وہ اپنے شوہر کے آخری دیدار کے لئے آئیں گی یا مفرور ہی رہیں گی۔
مختار انصاری کے بڑے بیٹے مئو صدر سے رکن اسمبلی عباس انصاری اس وقت جیل میں ہیں، جن کی ہائی کورٹ میں پیرول کی سماعت نہیں ہوسکی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق مختار انصاری کو سپرد خاک کرنے کے لئے ان کے والد سبحان اللہ انصاری کی قبر کے پیچھے قبر تیار کی گئی ہے۔ ان کی موت کی خبر کے بعد سے ان کی رہائش گاہ اور قبرستان پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔ باندہ میڈیکل کالج کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے مختار انصاری کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ان کی لاش کو محمد آباد غازی پور میں جمعہ کی دیر رات لایا گیا۔
اس سے پہلے دن میں مختار انصاری کی لاش کو باندہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد بانڈہ سے غازی پور لے جایا گیا۔ مختار انصاری کا جمعرات کو اتر پردیش کے باندہ کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ تین رکنی ٹیم مختار انصاری کی موت کی عدالتی تحقیقات کرے گی۔ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ بانڈہ نے عدالتی تحقیقات کے احکامات جاری کئے۔ حکام نے بتایا کہ دو ڈاکٹروں کے ایک پینل نے پوسٹ مارٹم کیا جس کی ویڈیو گرافی بھی کی گئی ہے۔