سہارنپور: اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ دارالعلوم دیوبند نے 'غزوۂ ہند' کی مذہبی نصوص کی بنیاد پر تصدیق کی ہے۔ اس کے بعد نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (NCPCR) نے ادارے کے خلاف کارروائی کی ہدایات دی ہے۔ دارالعلوم دیوبند ایک عالمی شہرت یافتہ اسلامی تعلیمی ادارہ ہے اور اس کے فارغین اور متعلقین ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ ہندو تنظیموں نے غزوہ ہند سے متعلق دار العلوم کے جواب پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔
دارالعلوم دیوبند نے غزوہ ہند سے متعلق سوال پر یہ جواب اپنی ویب سائٹ 'دار الافتاء دیوبند' پر جاری کیا ہے۔ اس میں 'غزوۂ ہند' کی پیشین گوئی کو حدیث نبوی کی روشنی میں درست قرار دیا ہے۔ ادارے کی ویب سائٹ پر ایک سائل نے سوال کیا کہ ''کیا حدیث میں غزوہ ہند کا ذکر ہے جو بر صغیر میں ہو گا؟ اور جو اس میں شہید ہوگا وہ عظیم شہید ہے؟ اور جو غازی ہوگا وہ جنتی؟ برائے کرم جواب عنایت فرماویں۔''
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے دار العلوم دیوبند نے لکھا کہ ''صحاح ستہ کی مشہور کتاب سنن نسائی میں امام نسائی نے مستقل باب باندھا ہے: غزوة الہند، اس کے تحت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث روایت کی ہے: عن أبي ھریرة قال وعنھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوة الھند فإن أدرکتھا أنفق فیھا نفسي ومالي فإن اقتل کنتُ من أفضل الشھداء وأن أرجع فأنا أبوھریرة المحرر (ج:۲، ص:۶۳) مطبوعہ مختار اینڈ کمپنی دیوبند۔ یہ اسی غزوہٴ ہند کی پیشین گوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے۔'
وہیں این سی پی سی آر نے اس متنازع فتوے کا نوٹس لیا ہے۔ نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے سہارنپور کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو خط بھیج کر دارالعلوم کے اس فتوے کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سہارنپور کے ڈی ایم دنیش چندرا نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے خط کی بنیاد پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ ڈی ایم دنیش چندرا نے کہا کہ خط کے تعلق سے اعلیٰ حکام کو دارالعلوم دیوبند بھی بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی اس معاملے پر کارروائی کی جائے گی اور اس کی رپورٹ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کو بھیج دی جائے گی۔