بنگلور: ادیلو کرناٹک - جاگو کرناٹک تنظیم کے ذمہ داران نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک گھوٹالے باز پارٹی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ بی جے پی کی جانب سے پارلیمنٹ الیکشن کے ووٹ کاونٹنگ اور نتائج ریزلٹس کو مینیپولیٹ کیا جاسکتا ہے اور الیکشن کیمپیننگ کے دوران جب ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی دھجیاں اڑائی گئی تو الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بن کر یہ ثابت کیا کہ وہ قابل اعتبار نہیں ہے۔
ان ذمہ داران نے مزید بتایا کہ ان حالات میں ملک بھر کی سول سوسائٹی و سینکڑوں سماجی تنظیمیں متحد ہوئی ہیں۔ اس مقصد کے ساتھ کہ الیکشنز ریزلٹ کے دن ووٹوں کی گنتی فری اینڈ فیئر ہو، لہذا ملک بھر میں ہیلپ لائن سیٹ اپ کی گئی ہے تاکہ بر وقت قومی و بین الاقوامی میڈیا کو الرٹ کیا جاسکے اور لیگل ٹیم اپنے کام پر لگ سکے کہ ووٹوں کی کانٹنگ و نتائج کا اعلان صحیح و دستور کے مطابق ہوسکے۔ مختلف تحریکوں اور دانشوروں کے نمائندوں سمیت سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بنگلورو میں جاری انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا کے طرز عمل سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے دو اہم میٹنگیں بلائیں۔
ووٹوں کی گنتی میں خرابی کو روکنے اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
اہم نکات:
1. انتخابات کو حکمران جماعت اور عوام کے درمیان ایک مقابلے کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جس میں نچلی سطح کے مسائل اور آئینی خطرات کو حل کرنے والی عوامی تحریکوں کی وسیع پیمانے پر شمولیت ہوتی ہے۔
2. رپورٹیں دس سال کی عوام مخالف اور کارپوریٹ حکومت کے حامی سمجھے جانے کی وجہ سے پورے ملک میں بی جے پی مخالف جذبات کی نشاندہی کرتی ہیں۔
3. بی جے پی کی طرف سے ممکنہ ہیرا پھیری کے بارے میں خدشات برقرار ہیں، جس سے منصفانہ انتخابی نتائج کو یقینی بنانے کے لیے سول سوسائٹی کی چوکسی بڑھ رہی ہے۔