رائے پور: چھتیس گڑھ وقف بورڈ نے مساجد کے متولیوں کو ہدایت دی ہے کہ، وہ اپنے جمعہ کے خطبات کے لیے اس سے رضامندی حاصل کریں۔ پیر کے روز ایک عہدیدار نے کہا کہ مسجدوں کو سیاست کا اکھاڑہ بننے سے بچانے کی ایک کوشش ہے۔
تاہم، بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست میں اس اقدام کو اپوزیشن کانگریس نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ، وقف بورڈ کی ہدایت اس کے دائرہ اختیار سے باہر، غیر آئینی اور مذہب کی آزادی اور متولیوں کے ساتھ ساتھ عبادت گزاروں کے اظہار خیال پر حملہ ہے۔
چھتیس گڑھ ریاستی وقف بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم راج کا کہنا ہے کہ، تین ہزار 842 متولیوں کا ایک واٹس ایپ گروپ بنایا گیا ہے تاکہ کسی بھی غلط بیان پر کارروائی کی جا سکے۔
وقف بورڈ کے چیئرمین نے مساجد کے اماموں پر زور دیتے ہوئے کہ، وہ قرآن کے مطابق تقریریں کریں اور سیاست کو سیاست دانوں پر چھوڑ دیں، انہوں نے مزید کہا، "اس جمعہ سے انہیں چھتیس گڑھ وقف بورڈ کو اپنی تقریروں کے موضوع کے بارے میں بتانا پڑے گا۔ ہم مساجد کو سیاسی نہیں بننے دیں گے۔ یہ مذہبی مقامات ہیں اور ایسے ہی رہنے چاہئیں۔" ڈاکٹر سلیم راج کے مطابق، یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ متولی کسی کے لیے ووٹ کی اپیل کرتے ہیں یا ووٹ کے مسائل پر فتویٰ جاری کرتے ہیں۔ انھوں نے متولیوں کو مساجد سے اس طرح کے بیانات دینے پر سوال اٹھایا۔
ڈاکٹر سلیم راج نے مزید وضاحت پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میں نماز جمعہ میں ہماری کمیونٹی کے ارکان کو گمراہ کرنے کی ایک تاریخ ہے جس کے بعد پتھراؤ کے واقعات ہوتے تھے۔