اردو

urdu

چمپئی سورین نے کہا میرے لیے تمام آپشن کھلے ہیں، جیتن رام مانجھی نے کہا 'این ڈی اے میں خوش آمدید' - Will Soren join BJP

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 19, 2024, 8:13 AM IST

جھارکھنڈ میں آجکل سیاسی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ چمپئی سورین کے بارے میں قیاس آرائیاں ہیں کہ وہ جلدی ہی این ڈی اے میں شامل ہو سکتے ہیں۔

چمپئی سورین کیا این ڈی اے میں شامل ہو سکتے ہیں
چمپئی سورین کیا این ڈی اے میں شامل ہو سکتے ہیں (Etv Bharat)

رانچی (جھارکھنڈ): اس سال کے آخر میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات سے پہلے، جے ایم ایم کو ایک بڑا دھچکا لگنے کا امکان ہے، کیونکہ قیاس آرائیاں لگائی جا رہی ہیں کہ جھارکحنڈ مُکتی مورچہ کے لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ چمپئی سورین بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ جھارکھنڈ میں جمعہ کو اچانک سیاسی ہلچل بڑھ گئی۔ تب سے یہی کہا جا رہا ہے کہ سابق سی ایم چمپئی سورین، ہیمنت سورین اور پارٹی کے ساتھ بغاوت کرنے والے ہیں۔

چمپئی سورین جو کافی وقت سے خاموشی اختیار کیے ہوئے تھے اور پارٹی میں بقول خود اپنی بے عزتی برداشت کر رہے تھے۔ آخرکار انہوں نے اپنے دل کا درد بیان کر ہی دیا۔ وہ دہلی میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت سے ملنے آئے ہیں۔

جب صحافیوں نےچمپئی سورین سے اس بارے میں سوال کیا تو وہ مسکرائے اور انہوں نے صرف اتنا کہا کہ ہم کیا بولیں، ہم تو آپ کے سامنے ہیں اتنا کہہ کر وہ گاڑی میں بیٹھے اور چلے گئے۔

حالانکہ یہ بات صاف دکھائی دے رہی تھی کہ پارٹی میں رہتے ہوئے کچھ وقت سے وہ سب کچھ اچھا محسوس نہیں کر رہے تھے۔ جیسے ہی وہ دہلی پہنچے، انہوں نے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کے درمیان ایکس پر ایک جذباتی پوسٹ شیئر کی۔

ٹویٹ میں چھلکا چمپئی سورین کا درد

سرائیکیلا سے چھ بار کے ایم ایل اے چمپئی سورین نے کہا کہ انہیں اپنی بے عزتی محسوس ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں جھارکھنڈ کا وزیر اعلیٰ بنایا گیا اور اس کے بعد کمیٹی نے مجھ سے استعفیٰ بھی مانگا۔۔۔ "میں اپنے آنسوؤں پر قابو پانے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن وہ صرف کرسی میں دلچسپی رکھتے تھے۔ مجھے ایسا لگا جیسے اس پارٹی میں میرا کوئی وجود نہیں ہے۔ اس دن سے لے کر آج تک، اور آنے والے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات تک، میرے لیے تمام راستے کھلے ہیں۔"

چمپئی نے کہا، "ہول دیوس کے اگلے دن، مجھے معلوم ہوا کہ اگلے دو دنوں کے لیے جو میرے پروگرام تھے ان کو پارٹی قیادت نے ملتوی کر دیا ہے۔ ان میں سے ایک ڈمکا میں عوامی پروگرام تھا، جبکہ دوسرا پی جی ٹی اساتذہ میں تقرری خطوط تقسیم کرنا تھا۔ جب میں نے اس بارے میں پوچھا تو معلوم ہوا کہ 3 جولائی کو قانون ساز پارٹی کی میٹنگ بلائی گئی ہے، اس وقت تک آپ بطور وزیر اعلیٰ کسی بھی پروگرام میں شرکت نہیں کر سکتے، ہمارے لئے اس سے بڑی بےعزتی اور کیا ہو سکتی تھی کہ میرے (وزیر اعلیٰ عہدے پر رہتے ہوئے) پروگرام منسوخ کئے جا رہے ہیں اور مجھے خبر بھی نہیں۔

ہیمنت سورین نے بھی جوابی وار کیا ہے:

ان سب کے چلتے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بھی اشاروں میں چمپئی سورین اور بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ پیسے کی بنیاد پر گھر اور پارٹی کو توڑا جا رہا ہے۔ یہ لوگ گجرات، آسام اور مہاراشٹر سے لوگوں کو لاتے ہیں اور قبائلیوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے درمیان زہر بونے اور انہیں ایک دوسرے سے لڑانے کا کام کرتے ہیں۔ معاشرے کو چھوڑو یہ لوگ گھر اور پارٹی دونوں توڑنے کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں آج بھی کہتا ہوں کہ انتخابات کرالو معلوم ہو جائے گا کہ کس پارٹی میں زیادہ دم ہے۔

جیتن رام مانجھی نے چمپئی سورین کو این ڈی اے میں خوش آمدید کہا:

چمپائی سورین کو ٹیگ کرتے ہوئے جیتن رام مانجھی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، 'چمپائی دا تم ٹائیگر تھے، ٹائیگر ہو اور ٹائیگر ہی رہو گے۔ این ڈی اے فیملی میں خوش آمدید۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ مانجھی کی پارٹی ہندوستان عوام مورچہ بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے میں شامل ہے۔ جیتن رام مانجھی اپنی تیسری میعاد میں ایم ایس ایم ای (منسٹری آف مائکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز) کے وزیر ہیں۔ چمپائی سورین کو بہار سے الگ کرکے الگ جھارکھنڈ ریاست بنانے میں ان کے کردار کے لیے 'ٹائیگر آف کولہن' کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details