راجستھان: راجستھان کے کوٹ پٹلی میں 3 سالہ بچی چیتنا کے بورویل میں گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن کو 70 گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن ابھی تک ریسکیو ٹیم کو کامیابی نہیں ملی ہے۔ اب لڑکی کو بچانے کے لیے اتراکھنڈ کی خصوصی ریٹ مائنرز ٹیم کو بلایا گیا ہے جو پائپنگ مشین کی مدد سے کھدائی کر کے بچی تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ وہی ریٹ مائنرز ٹیم ہے جس نے اتراکھنڈ میں سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو باہر نکالا تھا۔ اپنی بیٹی کی حالت سے پریشان دھولی دیوی نے پیر کو ہونے والے المناک حادثے کے بعد سے کچھ نہیں کھایا ہے۔ کوٹ پٹلی-بہرور ڈسٹرکٹ کلکٹر کلپنا اگروال بدھ کی رات دیر گئے گاؤں پہنچی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ پائلنگ مشین کو میدان میں لانے کے لیے کافی تیاری کرنی پڑی۔
دراصل، چیتنا کوٹ پٹلی-بہرور ضلع کے سارند تھانے کے تحت بدیالی دھنی میں اپنے والد کے زرعی فارم میں کھیلتے ہوئے بورویل میں گر گئی۔ لڑکی 70 گھنٹے سے زیادہ 150 فٹ گہرے بورویل میں پھنسی ہوئی ہے۔ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ بچی کی صحت یابی کی امید کم ہوتی جا رہی ہے کیونکہ ریسکیو ٹیم چیتنا کو خوراک یا پانی فراہم کرنے سے بھی قاصر ہے۔