اردو

urdu

ETV Bharat / state

'یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد مدرسہ ایکٹ 2004 غورو فکر کرے گی' - LOK SABHA EELECTION 2024 - LOK SABHA EELECTION 2024

Reaction on UP Madarsa Act 2004 بی جے پی اقلیتی مورچی کے ریاستی صدر باسط علی نے کہاکہ یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد مدرسہ ایکٹ 2004 غور و فکر کرے گی۔ ریاستی حکومت کو معاملے کو سنجیدگی سے لے گی کیونکہ اس سے بچوں کا مسقتبل وابستہ ہے۔

یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد مدرسہ ایکٹ 2004 غور فکر کرے گی
یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد مدرسہ ایکٹ 2004 غور فکر کرے گی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 2, 2024, 1:13 PM IST

یوگی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد مدرسہ ایکٹ 2004 غور فکر کرے گی

مظفر نگر:اتر پردیش میں ،مدرسہ ایکٹ 2004 کو غیر آئینی قرار دیئیے جانے کے بعد سیاست تیز ہوگئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران سیاسی جماعتیں تشہیری مہم کے دوران اس معاملے کو اٹھانے کی کوشش کر رہیں ہیں۔ بی جے پی بھی اس معاملے سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہے۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ کے ریاستی صدر کنور باسط علی نے کہا کہ 2004 مدرسہ ایکٹ ملائم سنگھ کی حکومت میں لاگو کیا گیا تھا سماج وادی پارٹی کی حکومت نے یہ قانون بنایا تھا سماج وادی پارٹی سرکار نے مسلمانوں کو لٹکانے اور بھٹکانے کے ساتھ ساتھ بہکانے کا کام کیا ہے۔ ریاست کی یوگی حکومت انتخابات کے بعد اس موضوع پر اپنا رخ واضح کرے گی۔

کنور باسط علی نے مدرسہ بورڈ پر ہائی کورٹ کی لٹکتی تلوار پر بولتے ہوئے کہا کہ یہ قانون سماج وادی پارٹی کی حکومت نے بنایا تھا۔ ایس پی کی نگرانی والی حکومت نے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:85 سال سے زیادہ عمر والوں کو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کی اجازت - EC on Elderly Voters

انہوں نے مزید کہاکہ ریاست کی یوگی حکومت انتخابات کے بعد اس معاملے پر اپنا موقف پیش کرے گی۔اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ مسلمانوں کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔اقلیتی مورچہ نے اویسی کو چلتے پھرتے افواہوں کا گینگ بتایا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details