کلکتہ: اے ڈی جی (جنوبی بنگال) سپرتیم سرکار نے کہا ہے کہ بی جے پی ممبر اسمبلی اگنی مترا پال کےذریعہ ایک سکھ پولیس آفیسر کو پگڑی پہننے پر مبینہ طورخالصتانی کہے جانے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ منگل کی سہ پہر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سپریتم نے کہاکہ یہ تبصرہ غیر حساس، اشتعال انگیز اور مذہبی عقائد کو مجروح کرنے والا تھا۔ میں اس پر شدید احتجاج اور مذمت کرتا ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے معاملے میں قانونی دفعات کا ذکر کیا۔ سپریتم نے کہاکہ انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 295(A) کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔سپریتم نے اس معاملے میں کسی لیڈر کا نام نہیں لیا۔
سپرتیم کو حال ہی میں اے ڈی جی (جنوبی بنگال) کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ’’جو شخص پگڑی باندھتا ہے کیا وہ خالصتانی ہے؟ پولیس میں ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی ہیں۔ ہر کوئی اپنا فرض ادا کرتا ہے۔ اس طرح کے تبصروں سے مذہبی تقسیم پیدا ہوتی ہے۔ ہم ضروری اقدامات کریں گے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پہلے ہی اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کرکے اس تبصرہ کی مذمت کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ سکھوں کے ایک گروپ نے کلکتہ میں بی جے پی کے دفتر اور آسنسول میں اگنی مترا کے گھر کے سامنے احتجاج کرنے کا منصوبہ بھی بنایا۔ سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس پورے واقعہ میں بی جے پی کسی نہ کسی دباؤ میں ہے۔