راکیش ٹکیت نے دہلی گھیراؤ کی وارننگ دی مظفر نگر: ایک طرف جہاں پنجاب اور ہریانہ کے کسان گزشتہ کئی دنوں سے شمبھو بارڈر پر ایم ایس پی گارنٹی قانون اور دیگر مطالبات کو لے کر دہلی جانے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ وہیں دوسری طرف چنڈی گڑھ میں کسان تنظیموں اور مرکزی وزراء کے درمیان کئی دور کی بات چیت ہوئی لیکن کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ کسانوں اور مرکزی وزراء کے درمیان بار بار مذاکرات کی ناکامی کے بعد متحدہ کسان مورچہ کی کال پر سیسولی کے کسان بھون میں بھارتیہ کسان یونین اور متحدہ کسان محاز کی طرف سے سیسولی گاؤں میں ماہانہ پنچایت کا انعقاد کیا گیا، جسے مغربی کسانوں کی دارالحکومت کہا جاتا ہے۔
جس میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان اور کسانوں کے بڑے لیڈر چودھری راکیش ٹکیت نے واضح کیا ہے کہ وہ اور متحدہ کسان مورچہ پنجاب کے کسانوں کے ساتھ ہیں۔ چودھری راکیش ٹکیت نے ایک بار پھر حکومت کو خبردار کیا ہے اور دہلی کو گھیرنے کی تیاری کر لی ہے۔ سیسولی کسان بھون میں خطاب کرتے ہوئے چودھری راکیش ٹکیت نے کہا کہ مرکزی حکومت کسی سیاسی پارٹی کی نہیں بلکہ سرمایہ داروں کی حکومت ہے اور سرمایہ داروں کی حکومت کسان سے اس کی زمین اور روٹی چھیننا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہلی ہم سے زیادہ دور نہیں، اگر کل اتوار کے روز کسانوں اور مرکزی وزراء کے درمیان ہونے والی مذاکرات میں کوئی حل نہ نکلا تو 21 فروری کو ملک بھر کے کسان اپنے ٹریکٹر ٹرالیو کے ساتھ ڈسٹرکٹ کلیکٹریٹ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔ چودھری راکیش ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ اس ملک کو ایک بڑی تحریک کی ضرورت ہے اور جب تک کسانوں کی تحریک جاری رہے گی، حکومت کسانوں کے مطالبات کو پورا نہیں کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کی تحریک ٹکیت خاندان کے ایک فرد کی قربانی چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سیسولی میں منعقد ہونے والی اس ماہانہ پنچایت میں کسانوں کے علاوہ کئی کھاپ چودھریوں نے بھی شرکت کی۔ کسان ماہانہ پنچایت میں باہر سے آنے والے کسانوں کے لیے خانے پینے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ کسان بھون، سیسولی میں دوپہر تقریباً 12:00 بجے شروع ہونے والی ماہانہ پنچایت میں تمام کسان عہدیداروں نے پنجاب کے کسانوں کے مسائل کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام کسانوں کے مسائل کے حوالے سے اپنے خیالات پیش کیے اور تقریباً 3:30 بجے چودھری راکیش ٹکیت نے دہلی کو گھیرنے کی تیاریوں کا اعلان کرتے ہوئے پنچایت کا اختتام کیا۔