لوک سبھا انتخابات سے قبل سیکورٹی فورسز نے چھتیس گڑھ کے کانکیر میں بڑی کارروائی کرکے نکسلیوں کی کمر توڑنے کا کام کیا۔ کانکیر کے چھوٹابیٹھیا میں نکسل مخالف آپریشن کے دوران نکسلیوں اور فوجیوں کے درمیان تصادم میں 29 نکسلائیٹس مار گرایا گیا۔ بستر کے آئی جی نے اس کی تصدیق کی ہے۔
لوک سبھا انتخابات سے قبل کانکیر میں بڑا انکاؤنٹر، نکسل کمانڈر سمیت 29 ہلاک - major anti Naxal operation
Major anti-Naxal operation in Chhattisgarh منگل کو کانکیر کے چھوٹابیٹھیا میں سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس تصادم میں 29 نکسلی مارے گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ بستر کے آئی جی نے 29 نکسلیوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
Published : Apr 16, 2024, 6:33 PM IST
|Updated : Apr 16, 2024, 7:53 PM IST
"کانکیر کے چھوٹابیٹھیا میں تلاشی کے دوران سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ہوا تھا۔ اس تصادم میں 29 نکسلائیٹس مارے گئے تھے۔ تمام نکسلیوں کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔ اس تصادم میں تین فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ تینوں کی حالت نازک ہے۔ سپاہیوں کی شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔ بستر کے آئی جی سندرراج پی نے بتایا کہ اس تصادم کو انجام دینے میں ڈی آر جی اور بی ایس ایف کی ٹیموں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
کانکیر کے ایس پی کلیان الیسیلا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "کانکیر میں چھوٹے بیتھیا میں ہوئے انکاؤنٹر میں 29 نکسلیوں کو مار گرایا گیا۔ تلاشی آپریشن ابھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک نکسلیوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس انکاونٹر میں نکسلی کمانڈر شنکر راؤ جس پر 25 لاکھ روپے کا انعام تھا بھی مارا گیا۔ اس کے علاوہ بڑی مقدار میں ہتھیار برآمد کیا گیا۔