لکھنؤ: مولانا سیف عباس نقوی نے انجمن ہائے ماتمی کا جلسہ امام باڑے ناظم صاحب وکٹوریہ اسٹریٹ لکھنؤ میں چہلم حضرت سید الشہدا کے جلوس کی تیاری کو لے کر بلایا۔ جس میں بہت کثیر تعداد میں لکھنؤ شہر کی مشہور و معروف انجمن ہائے ماتمی نے شرکت کی۔ جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد مولانا سیف عباس نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ کی عزاداری پوری دنیا میں مشہور ہے۔ آج جہاں اور جس ملک میں اردو زبان کے لوگ موجود ہیں سب اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ لکھنؤ عزاداری کا مرکز ہے۔ چونکہ لکھنؤ کے بزرگ علما و فقہا نے بہترین عزاداری منعقد کرنے کا سلیقہ سکھایا ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ کچھ سالوں سے دشمن اسلام تنظیموں کے ایجنٹ عزاداری کے جلوس کو خراب کرنے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں اور عزاداری کے محترم جلوس کو ریلی کی شکل میں تبدیل کرنے کی ناکام کو شش کر رہے ہیں۔
مولانا سیف عباس نے کثیر تعداد میں موجود انجمن ہائے ماتمی کے ذمہ داروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لکھنؤ کی عزاداری کی محافظ انجمن ہائے ماتمی ہیں۔ ان کو آگے آنا چاہیے اور جو لوگ عزاداری کے خلاف سازش کر رہے ہیں ان کو روکیں اور بے نقاب کریں۔ مولانا سیف عباس نے کہا کہ مراجع عظام کے فوٹو کی آڑ میں جلوس کو ریلی کی شکل بنانے والے کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ نجف الاشرف اور قم المقدس کے مراجع نے جلوس میں اپنے فوٹو کو لے کر چلنے کو خود منع کیا ہے اور کہا کہ آقا حضرت امام حسینؑ کے جلوس میں غلاموں کے فوٹو نہ ہوں۔
مولانا سیف عباس نے انجمن ہائے ماتمی کے ذمہ داروں سے کہا کہ آپ کے بزرگ علما نے جو عزاداری آپ کو دے کر گئے ہیں، اس میں نہ کمی آنے دیجیے اور نہ ہی کسی نئی چیز کو داخل ہونے دیجیے۔ اس کے بعد انجمن ہائے ماتمی کے ذمہ داران نے تقریریں کیں۔ جس میں ادارہ تحفظ عزا کی جانب سے متفقہ طور پر ضلع انتظامیہ سے مانگ کی گئی کہ چونکہ جلوس میں سینکڑوں کی تعداد میں انجمنیں شرکت کرتی ہیں۔ اس لیے جلوس کے وقت کو بڑھایا جائے اور چونکہ رات ہو جاتی اس لیے لائٹ وغیرہ کا معقول انتظام کیا جائے اور تمام انجمنوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ادارہ تحفظ عزا جو انجمنوں کا ادارہ ہے اسے مضبوط کیا جائے۔