وشاکھاپٹنم: تلنگانہ کے وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے ہفتہ کے روز کہا کہ آندھرا پردیش کو ایک مضبوط آواز کی ضرورت ہے جو ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لئے مرکز سے سوال کر سکے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے وائی ایس جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی صدر این چندرابابو نائیڈو پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف "حکمران بننا چاہتے ہیں اور مرکز سے سوال کرنے کی آواز نہیں"۔ وہ یہاں آندھرا پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلان کی نجکاری کی مخالفت کے لیے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ آندھرا پردیش کانگریس کے سربراہ وائی ایس شرمیلا اور دیگر رہنماوں نے بھی جلسہ عام سے خطاب کیا۔
یہ الزام لگاتے ہوئے کہ آندھرا پردیش کے حکمرانوں نے دہلی میں عزت نفس کو گروی رکھا، ریونت ریڈی نے کہا کہ چونکہ ان میں "آواز اٹھانے کی ہمت نہیں ہے، اس لیے مرکز نے ریاست کو نظر انداز کیا"۔ انہوں نے کہا کہ پولاورم پروجیکٹ 10 سال بعد بھی مکمل نہیں ہوسکا جبکہ ریاست کے پاس اب بھی کوئی سرمایہ نہیں ہے۔
ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ "بی جے پی کا مطلب ہے بابو، جگن، پون۔ یہ مودی کی ٹیم ہے۔ جو بھی جیتے گا وہ اس کا ساتھ دے گا۔ آپ کو ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو آندھرا کے مسائل کو حل کرنے کے لیے لڑ سکے۔ آندھرا پردیش کے لوگوں کو حکمرانوں کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک مضبوط آواز کی ضرورت ہے جو سوال کر سکتی ہو"۔