علی گڑھ: یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے سال 2006 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کو اردو اکیڈمی کی عمارت کے لیے 4 کروڑ روپے دیے تھے۔ عمارت کی تعمیر کے بعد 2016 میں اردو اکیڈمی کے بجائے یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے شعبہ اردو کے حوالے کر دیا۔ تجاوزات سے پاک کرنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر نے سال 2018، 2019 اور 2020 میں یونیورسٹی انتظامیہ کو خطوط بھی لکھے۔ لیکن انتظامیہ کی طرف سے کوئی مناسب جواب نہیں آیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اکثر سرخیوں میں رہتی ہے۔ سنٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی کا درجہ چھیننے کے بعد اب اردو اکیڈمی کی عمارت پر قبضے کی خبریں ہیں۔ اے ایم یو کے شعبہ اردو کی اپنی کوئی عمارت نہیں ہے۔ موجودہ عمارت اردو اکیڈمی کی ہے۔ عمارت کی تعمیر کے لیے حکومت نے 4 کروڑ روپے دیے تھے۔ عمارت کی تعمیر کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ عمارت اردو اکیڈمی کو دینے کے بجائے شعبہ اردو کو دے دی۔ جبکہ اس وقت اردو اکیڈمی بنیادی ڈھانچے اور بجٹ کے بغیر ایک خستہ حال عمارت میں اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے۔
ہندوستان کی تین اردو اکیڈمیاں:
یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) یو جی سی نے اردو اکیڈمی کی عمارت کے لیے اے ایم یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد کو 4 کروڑ روپے کی گرانٹ دی تھی۔ یو جی سی نے اردو اکیڈمی کی عمارت کے لیے سال 2006 میں اے ایم یو کو 4 کروڑ روپے بھی دیے تھے، جو سال 2012 میں مکمل ہوئی تھی۔ جسے یونیورسٹی انتظامیہ نے 2016 میں اردو اکیڈمی کے بجائے شعبہ اردو کو دے دیا۔ اردو اکیڈمی اس کی اپنی عمارت کے قریب تین کمروں کی عمارت میں بنائی گئی۔ گرانٹ سے ملنے والا فرنیچر اور کمپیوٹر بھی اکیڈمی کو نہیں دیا گیا۔
اے ایم یو اردو اکیڈمی کا مقصد: