علیگڑھ:علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے نئے تعلیمی سیشن کے اغاز سے ہی دھرنوں کا دور جاری ہوگیا ہے۔ ایک جانب انتظامیہ بلاک کے سامنے گزشتہ پانچ روز سے ڈیلی ویجرز ملازمین کا دھرنا جاری ہے تو وہیں سلیمان ہال پرووسٹ پروفیسر محمد رضوان خان کے استعفی کی مانگ کو لیکر طلباء نے پہلے سلیمان ہال کے گیٹ پر پھر دیر رات تک باب سید پر احتجاجی مظاہرہ کیا اسی دوران طلباء نے باب سید کا راستہ بھی بند کیا ہوا تھا۔
سلیمان ہال پرووسٹ کے استعفی کا مطالبہ, طلباء کا باب سید پر دھرنا (etv bharat) واضح رہے گزشتہ سات روز میں یونیورسٹی کیمپس کے مختلف مقامات پر دس احتجاجی مظاہرہ ہو چکے ہیں جن میں سے دو طالبات کے اور ایک ملازمین کا ہے جو آج بھی انتظامیہ بلاک کے سامنے جاری ہے۔ انتظامیہ کی سختی طلباء کے احتجاج کے سامنے نرم پڑھ جاتی ہے شاید یہیں وجہ ہے کہ طلباء و طالبات احتجاج کرتے رہتے ہیں۔
باب سید پر احتجاجی مارچ میں شامل طلبہ نے بتایا ہال پرووسٹ کی تاناشاہی کے خلاف ہم احتجاج کرکے ان کا استعفی یونیورسٹی انتظامیہ سے مانگ رہے ہیں۔
طلباء کے ہال پرووسٹ پر الزامات:
۱۔ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد ہال میں طلباء آگئے ہیں باوجود اس کے ڈائننگ ابھی شروع نہیں کیا گیا ہے۔
۲۔ ہال کے اندر سینیئر طلباء کے لئے سنگل سیٹ روم کو ڈبل کر دیا ہے۔
۳۔ ہال پرووسٹ کا طلباء کے ساتھ انٹریکشن نہیں ہے۔
۴۔ ہال پرووسٹ طلباء کو کمروں سے نکالتے وقت ہاکی اور ڈھنڈوں کے ساتھ آتے ہیں۔
۵۔ ہال پرووسٹ طلباء سے بدتمیزی سے بات کرتے ہیں۔
طلباء کا کہنا ہے کہ جب ہال کے طلباء ہی پرووسٹ سے خوش نہیں ہیں تو وہ عہدے پر فائز کیوں رہنا چاہتے ہیں, ہمارا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ پرووسٹ کو ہٹا کر کسی بھی پرووسٹ کو پرووسٹ بنادے ہمیں منظور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:دیر رات اے ایم یو سینیئر رسرچ اسکالرز سڑک پر بیٹھنے کو ہوئی مجبور
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کے مطابق گزشتہ دیر رات تقریبا دو بجے طلباء باب سید سے چلے گئے تھے, ان کو سمجھا دیا تھا اور وائس چانسلر سے ملاقات بھی کروا دی گئی ہے۔ طلباء سے بات چیت چل رہی ہے فیلحال پرووسٹ پرووسٹ سے استعفی نہیں لیا ہے۔