احمد آباد:احمد آباد میں موجود گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں گزشتہ ماہ تراویح کی نماز پڑھنے کے دوران غیر ملکی طلبا پر حملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ جس کے بعد گجرات یونیورسٹی میں پولیس نے تحقیقات کرتے ہوئے 7 غیر ملکی طلبا کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ایسے میں گجرات یونیورسٹی نے گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں غیر قانونی طور پر مقیم 7 افغانی طلبا کو یونیورسٹی چھوڑنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی ساتھ انہیں ہندوستان سے نکل جانے کو بھی کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گجرات یونیورسٹی ہاسٹل میں افغانی طلبا کو یونیورسٹی چھوڑنے کا حکم - Gujarat University Taraweeh Issue
Afghanistan Students in Gujarat University: c کی نماز پڑھنے والے طلبا پر پولیس نے کارروائی کی ہے۔ جہاں یونیورسٹی کے ہاسٹل میں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر مقیم 7 افغانی طلبا کو یونیورسٹی اور ہندوستان چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Published : Apr 8, 2024, 1:57 PM IST
گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل میں غیر ملکی طلبہ پر نماز تراویح کے دوران حملہ، اب تک صرف دو ملزم گرفتار
اس تعلق سے گجرات یونیورسٹی کے وائس چانسلر نیرج گپتا نے کہا کہ جو بھی طالب علم گجراتی یونیورسٹی میں پڑھتا ہے اس کا اچھی طرح سے خیال رکھا جاتا ہے لیکن سات طلبا ان میں ایسے تھے جو مختلف وجوہات بتا کر یونیورسٹی کے ہاسٹل میں رہنے کی کوشش کر رہے تھے. یہ وہ طلبا تھے جو سابق طلبا کے زمرے میں آتے تھے لیکن ہم نے انہیں ہندوستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے اور افغانستان کے کونسلیٹ کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گجرات یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبا پر حملے کے بعد گجرات یونیورسٹی نے این آر آئی طلبا کو یونیورسٹی کی طرف شفٹ کرنے کا حکم دیا تھا نیز طلبا کو پرانے ہاسٹل سے نئے ہاسٹل میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد طلبا کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے ضروری فیصلے لیے جا رہے ہیں۔ اس واقعہ کے حوالہ سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے اور اسے ہی مدنظر رکھتے ہوئے سات غیر ملکی افغانی طلبا کو یونیورسٹی چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ 17 مارچ کو ازبکستان، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے طلبہ گجرات یونیورسٹی کے ایک ہاسٹل میں رمضان کی نماز تراویح ادا کر رہے تھے۔ اس دوران کچھ لوگ ہاسٹل میں داخل ہوئے اور نعرے بازی کی۔ اس کے علاوہ کچھ شرپسند سماجی دشمن عناصر نے پتھراؤ کیا اور ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی۔ جس کے بعد ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس حملہ کے نتیجے میں گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے فوری تحقیقات کا حکم دیا اور اس پورے معاملہ میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا۔