ایک وقت شوٹنگ چھوڑنا چاہتی تھیں منو بھاکر، لیکن آج پیرس اولمپکس میں بھارت کو پہلا میڈل دلا دیا - Who is Manu Bhaker - WHO IS MANU BHAKER
ہریانہ کے جھجر کی رہنے والے منو بھاکر نے پیرس اولمپکس میں ملک کے لیے پہلا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ شوٹر منو بھاکر نے خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔ جس کے ساتھ ہی وہ شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون بن گئی ہیں۔
پستول کے ساتھ سونے والی منو بھاکر نے پیرس اولمپکس میں بھارت کو پہلا میڈل دلایا (AP PHOTO)
حیدرآباد: پیرس اولمپکس کے دوسرے دن بھارت نے میڈل جیتنے کا آغاز کر دیا ہے۔ بھارتی شوٹر منو بھاکر نے خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیت کر ملک کا جھنڈا بلند کردیا۔ اگرچہ وہ طلائی تمغہ جیتنے سے محروم رہی لیکن وہ شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی بھارتی خاتون شوٹر بن گئی ہیں۔
منو بھاکر کا تعلق کہاں سے ہے؟
شوٹر منو بھاکر ہریانہ کے جھجر ضلع کے گوریا گاؤں سے تعلق ہے۔ان کی پیدائش 18 فروری 2002 کو جھجر میں ہوئی۔ان کے والد رام کشن بھاکر مرچنٹ نیوی میں ہیں۔ منو بھاکر کے شوٹنگ کے میدان میں قدم رکھنے کی کہانی بھی کافی دلچسپ ہے۔
منو بھاکر نے پیرس اولمپکس میں بھارت کو پہلا میڈل دلایا (Etv bharat)
ایک دن والد کے ساتھ شوٹنگ رینج کا دورہ کرتے ہوئے منو بھاکر نے بھی اچانک شوٹنگ شروع کر دی اور اس کا نشانہ بالکل ٹھیک ہدف پر بھی لگا، جس کے بعد اس کے والد رام کشن بھاکر نے اسے شوٹنگ کرنے کی ترغیب دی اور ایک بندوق خرید کر اسے مشق کے لیے بھی دے دی۔ اس کے بعد منو کے قومی کوچ یشپال رانا نے اسے شوٹنگ کے گڑ سکھائے۔
شوٹنگ سے پہلے منو بھاکر نے کراٹے، اسکیٹنگ، تیراکی اور ٹینس میں اپنا ہاتھ آزمایا تھا جہاں منو کراٹے میں نیشنل میڈلسٹ اور اسکیٹنگ میں اسٹیٹ میڈلیسٹ بھی رہ چکی ہیں۔ منو نے اسکول میں تیراکی اور ٹینس میں بھی حصہ لیا۔
منو بھاکر شوٹنگ چھوڑنا چاہتی تھیں
بھارت کے لیے پیرس اولمپکس میں پہلا میڈل لانے والی منو بھاکر اس دور سے بھی گزری ہیں جب وہ اتنی زیادہ مویوس ہوگئی کہ انھوں نے شوٹنگ چھوڑنے کو فیصلہ کرلیا لیکن ان کے والدین نے انھیں ایسا نہیں کرنے کو کہا بلکہ اس کی حوصلہ افزائی کی۔
منو بھاکر کے والد رام کشن بھاکر نے بتایا کہ ٹوکیو اولمپکس کے دوران منو بھاکر کی پستول کا لیور اس وقت ٹوٹ گیا تھا۔ جب آپ کے سامنے کوئی تمغہ نظر آرہا ہو تو اس وقت وہ کافی زیادہ افسردہ ہوگئی، اس وجہ سے وہ 2022 میں شوٹنگ چھوڑنا چاہتی تھیں۔ لیکن ہم نے اسے شوٹنگ نہ چھوڑنے کی ترغیب دی۔
منو کی ماں سومیدھا بھاکر بتاتی ہیں کہ ان کی بیٹی کو بندوق کا اتنا شوق ہے کہ وہ اپنے ساتھ پستول رکھ کر سوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منو نے شوٹنگ پر توجہ دینے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔ وہ 4 سال تک کسی بھی تقریب یا سالگرہ کی تقریب میں نہیں گئیں، صرف اپنی توجہ شوٹنگ پر مرکوز رکھی۔ وہ پیرس اولمپکس کے لیے روزانہ 8 گھنٹے سے زیادہ پریکٹس کرتی تھیں۔ منو بھاکر نے ایشیاڈ سمیت اب تک تقریباً 20 تمغے جیت چکی ہیں۔
وزیراعظم اور وزیراعلیٰ نے مبارکباد دی
منو بھاکر کی اس کامیابی کے بعد وزیر اعظم مودی اور ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے انھیں مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ایک تاریخی تمغہ! شاباش، پیرس اولمپکس میں بھارت کا پہلا تمغہ جیتنے کے لیے منو بھاکر کو مبارکباد۔ یہ کامیابی اور بھی خاص ہے کیونکہ وہ شوٹنگ میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں!
ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے منو بھکر کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انھوں نے لکھا کہ آخرکار، وہ خواب پورا ہوا جس کی توقع پورے ملک کو ہریانہ کی پرجوش بیٹی منو بھاکر سے تھی۔ دیش کی مان خاتون شوٹر مانو بھاکر نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل مقابلے میں ملک کے لیے کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔22 سالہ منو بھاکر نے آج وہ کر دکھایا ہے جس پر پورے ملک اور ہریانہ ریاست کو فخر ہے۔ ہر ہریانوی کا سینہ آج فخر سے بھر گیا ہے۔ ہریانہ کی بہادر بیٹی کو مبارکباد۔