نئی دہلی: پورا ملک بھارتی خاتون ریسلر وینیش پھوگاٹ کے فیصلے کا انتظار کر رہا ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ اپنی شاندار کارکردگی سے فائنل میں جگہ بنانے والی ونیش پھوگاٹ چاندی کا تمغہ حاصل کرے اور خالی ہاتھ ملک نہ لوٹے۔ ونیش اور اس کے وکیل نے سماعت کے دوران عدالت کے سامنے دلیل دی کہ ونیش قانونی طور پر فائنل میں پہنچی ہیں، اس لیے وہ چاندی کے تمغے کی مستحق ہے۔
واضح رہے کہ ونیش پھوگاٹ کو 100 گرام زیادہ وزن کی وجہ سے فائنل میچ سے قبل نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔جس کے بعد ونیش نے چاندی کے تمغے کے لیے کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس سے چاندی کے تمغے کی اپیل کی، جس کیس کی سماعت بھی مکمل ہوچکی ہے ، جس پر 13 اگست کو فیصلہ سنایا جائے گا۔
ونیش کا وزن کیوں بڑھا؟
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ انہیں میچوں کے درمیان مصروف شیڈول میں وزن کم کرنے کے لیے کافی وقت نہیں دیا گیا۔ اولمپک ولیج اور مقابلے کے مقام کے درمیان فاصلے کی وجہ سے ان کا شیڈول مکمل طور پر مصروف تھا۔ جس کی وجہ سے انہیں وزن کم کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع نہیں ملا اور اپنی مہم کے پہلے دن کے بعد فائنل سے قبل ان کا وزن 52.7 کلو گرام تک پہنچ گیا تھا۔